فیصل جاوید کی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کا پہلے نام پی این آئی ایل میں شامل کیا گیا تھا، پشاور ہائیکورٹ ہائیکورٹ کے احکامات پر نام پی این آئی ایل سے نکالا گیا، اسی دن پاسپورٹ لسٹ میں نام شامل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی رہنماء فیصل جاوید نے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے اپنا نام نکالنے کے لئے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ تفصیلات کے مطابق فیصل جاوید نے عالم خان ایڈوکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل جاوید کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا، درخواست گزار عمرہ کے لئے جانا چاہتے ہیں، لسٹ میں نام ہونے کی وجہ سے عمرہ کے لئے نہیں چھوڑا جارہا۔ درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کا پہلے نام پی این آئی ایل میں شامل کیا گیا تھا، پشاور ہائیکورٹ ہائیکورٹ کے احکامات پر نام پی این آئی ایل سے نکالا گیا، اسی دن پاسپورٹ لسٹ میں نام شامل کیا گیا، درخواست گزار کو پشاور ائیرپورٹ پر جہاز سے آف لوڈ کیا گیا، درخواست گزار کا نام لسٹ سے نکالا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نام پی این آئی ایل درخواست گزار شامل کیا گیا فیصل جاوید
پڑھیں:
سمندر سے معدنیا ت نکالنے کیلیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی رہنماؤں نے سمندر کی تہ پر حکمرانی کے لیے عالمی قوانین بنانے کا مطالبہ کردیا۔ فرانس میں اقوام متحدہ کی سمندری کانفرنس کے آغاز پر بین الاقوامی سمندر میں کان کنی کو تیز کرنے کے لیے ٹرمپ کی یک طرفہ کوششوں پر گہری تشویش ظاہر کی گئی۔فرانسیسی صدر ماکروں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ دیوانگی ہے کہ ہم ایک ایسی معاشی سرگرمی شروع کریں جو گہرے سمندر کی تہ کو نقصان پہنچائے، حیاتیاتی تنوع کو برباد کرے اور ناقابل واپسی کاربن ذخائر کو خارج کرے، جب کہ ہمیں اس کے بارے میں مکمل علم ہی نہیں ہے۔ انہوں نے سمندر کی تہ میں کان کنی پر پابندی کو بین الاقوامی ضرورت قرار دیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر سرکاری تنظیموں کے اتحاد ڈیپ سی کنزرویشن کولیشن کے مطابق ایسے ممالک کی تعداد 36 ہوگئی ہے جو سمندر کی تہ میں کھدائیوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نِیس میں منعقدہونے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جہاں تقریباً 60 سربراہانِ موجود تھے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے بین الاقوامی سمندری اتھارٹی (آئی ایس اے) کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کمپنیوں کو اجازت نامے جاری کیے ہیں جو قیمتی دھاتیں نکالنا چاہتی ہیں۔