فیصل جاوید کی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کا پہلے نام پی این آئی ایل میں شامل کیا گیا تھا، پشاور ہائیکورٹ ہائیکورٹ کے احکامات پر نام پی این آئی ایل سے نکالا گیا، اسی دن پاسپورٹ لسٹ میں نام شامل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی رہنماء فیصل جاوید نے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے اپنا نام نکالنے کے لئے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ تفصیلات کے مطابق فیصل جاوید نے عالم خان ایڈوکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل جاوید کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا، درخواست گزار عمرہ کے لئے جانا چاہتے ہیں، لسٹ میں نام ہونے کی وجہ سے عمرہ کے لئے نہیں چھوڑا جارہا۔ درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کا پہلے نام پی این آئی ایل میں شامل کیا گیا تھا، پشاور ہائیکورٹ ہائیکورٹ کے احکامات پر نام پی این آئی ایل سے نکالا گیا، اسی دن پاسپورٹ لسٹ میں نام شامل کیا گیا، درخواست گزار کو پشاور ائیرپورٹ پر جہاز سے آف لوڈ کیا گیا، درخواست گزار کا نام لسٹ سے نکالا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نام پی این آئی ایل درخواست گزار شامل کیا گیا فیصل جاوید
پڑھیں:
کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
---فائل فوٹوپشاور ہائیکورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان نے کی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار میئرز اور تحصیل چیئرمینز ہیں، 3 سال ہو چکے لیکن بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں دیے گئے، اختیارات دیے بغیر بلدیاتی نمائندوں کی مدت میں 3 سال کی توسیع کی گئی۔
پشاور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے شوہر کے لاپتہ ہونے سے متعلق بیوی کی درخواست کی سماعت کی۔
وکیل نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو ابھی تک فنڈز بھی جاری نہیں کیے گئے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا تھا کہ ان سے بات ہو رہی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسف زئی نے کہا کہ ایسا کوئی اسٹیٹمنٹ نہیں دیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ اسٹیٹمنٹ موجود ہے، آرڈر پر لکھا ہوا ہے، آئندہ ایسے اسٹیٹمنٹ نہ دیں۔
وکیل نے کہا کہ شاید وزیرِ اعلیٰ مصروف ہیں، اس وجہ سے بات آگے نہیں بڑھی، بات چیت جاری ہے، سماعت ملتوی کی جائے۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔