پورٹ قاسم اراضی اسکینڈل، وزیراعظم نے تحقیقات کیلیے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے پورٹ قاسم اتھارٹی کی قیمتی زمین کے اسکینڈل کی تحقیقات کیلیے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی۔

تفصیلات کے ثسینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے پورٹ قاسم اتھارٹی کی قیمتی زمین کے موجودہ حکومت کے دور میں اونے پونے دام دیئے جانے کے انکشاف کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی زمین چھوٹے اور درمیانے انڈسٹریل پارک کیلئے دی گئی، زمین کی لیزنگ میں مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات تین رکنی کمیٹی کریگی۔

چیئرمین وزیراعظم انسپیکشن کمیشن کمیٹی کے کنوینر مقررکردیٔے گئے جبکہ ڈائریکٹر آئی بی سراج الدین امجد اور ڈائریکٹر ایف آئی اے سید شاہد حسین تحقیقاتی کمیٹی کا حصہ ہونگے۔

کمیٹی کو خصوصی ٹاسک بھی سونپ دیا گیا جس کے تحت کمیٹی لیز کی منسوخی کے خلاف حکم امتناعی کو ختم کرنے کیلئے پورٹ قاسم اتھارٹی کی قانونی حکمت عملی کا جائزہ لے گی اور پورٹ قاسم اتھارٹی بورڈ کی طرف سے مدعی کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیہ کرنے کے فیصلہ کرنے میں غور کئے جانے والے عوامل کی تحقیقات کی مجاز ہوگی۔

کمیٹی بشمول دیگر تمام قانونی آراء جو عدالت سے باہر تصفیہ کی حمایت کرتی ہوں کا بھی جائزہ لے گی۔

ٹی او آرز کے مطابق کمیٹی چھان بین کرے گی کی آیاپورٹ قاسم اتھارٹی نے تصفیہ سے پہلے زمین کی قیمت کا از سر نو جائزہ لیا اور تحقیقات کرے گی کہ کیا موجودہ مارکیٹ قیمتوں کو فیصلے میں شامل کیا گیا۔

ٹی او آرز کے مطابق کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ عدالت سے باہر تصفیہ کی پیشکش مدعی کے انکار پر فوری واپس کیوں نہیں لی گئی۔ کمیٹی تاخیر میں معاون ثابت ہونے والے گورننس کے مسائل کی نشاندہی کرے گی۔

کمیٹی تحقیقات میں معاونت کیلئے ضرورت کے مطابق کسی دوسرے ممبر کو شریک کر سکتی ہے۔ وزارت سمندری امور سیکرٹریل معاونت فراہم کرے گی۔ انکوائری کمیٹی دو ہفتوں کے اندر وزیر اعظم کو اپنی رپورٹ پیش کریگی۔

واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بحریہ مور میں پورٹ قاسم اتھارٹی کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا اور سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پورٹ قاسم

پڑھیں:

پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-08-11
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے مقامی حکومت، انتخابات اور دیہی ترقی مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں 9 مئی 2023 ء کے فسادات کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کرے گی۔9 مئی 2023 ء کو سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے تھے جو کم از کم 24 گھنٹے تک جاری رہے تھے۔ان فسادات کے دوران سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا جن میں خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں واقع ریڈیو پاکستان کی عمارت بھی شامل تھی۔مینا خان نے پشاور میں وزیراعلیٰ کے مشیر شفیع اللہ جان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دے گی۔مینا خان نے کہاکہ چونکہ یہ ( عمارت ) خیبر پختونخوا میں ہے اور ہمارے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اس لیے ہماری پہلی کابینہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ کمیشن اس بات کی تحقیقات کرے گا کہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں جو کچھ ہوا، اس کے پیچھے کون تھا، اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا جائے گا، ہم دیکھیں گے کہ دروازے کس نے کھولے اور یہ فوٹیج اب تک سامنے کیوں نہیں آئی۔صوبائی وزیر نے اس وڈیو کے بارے میں بھی بات کی جس میں مبینہ طور پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو 9 مئی کے فسادات کے دوران لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کے باہر دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وزیراعلیٰ اْس وقت پشاور میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات برائے خیبر پختونخوا امور اختیار ولی خان نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اس وڈیو کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ (سہیل آفریدی صاحب) عمارت کے سامنے تھے، لیکن انہیں سمجھنا چاہیے کہ اْس وقت سہیل آفریدی صاحب پشاور میں تھے۔’ ’ وہ کوئی ثبوت نہیں ڈھونڈ پا رہے، اس لیے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 9 مئی ایک جال ہے جس کے ذریعے پی ٹی آئی اور عمران خان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ وہ اس بہانے کو وزیراعلیٰ سہیل آفریدی صاحب کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے بھی اختیار ولی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک دن قبل نوشہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران جو ویڈیو دکھائی، وہ ’ ایڈیٹ شدہ’ تھی۔صحافیوں کے سوالات کے جواب میں مینا خان نے کہا کہ یہ وڈیو مارچ 2023 میں زمان پارک کے محاصرے کے دوران کی ہے، جب پولیس نے پی ٹی آئی کے بانی کو گرفتار کرنے کے لیے لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے زور دے کر کہا:’ جو وڈیو دکھائی گئی، وہ 9 مئی کی نہیں ہے۔ وہ وڈیو ایڈیٹ اور مسخ کی گئی ہے۔ یہ وڈیو سہیل آفریدی صاحب کے سوشل میڈیا صفحات پر موجود ہے، کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ یہ 9 مئی سے دو ماہ پہلے کی ہے۔ آپ ویڈیو میں ہمارے کارکنوں پر واٹر کینن کے استعمال کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے کہا کہ پی ٹی آئی اختیار ولی کے پھیلائے گئے ’ جھوٹ’ کا جواب دے گی، اور خبردار کیا کہ’ جو کوئی بھی جھوٹی ویڈیو استعمال کرے گا، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پورٹ قاسم کو جدید خطوط پر استوار کیا جائیگا، وفاقی وزیر بحری امور
  • وزیراعلیٰ کے پی کا مہمند میں پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم
  • وزیراعلیٰ کے پی کا ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم
  • وزیراعلیٰ کے پی، پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • اورنگی نمبر 4میں سفیر اسپتال سیل
  •  ٹیکس اور سیلز ٹیکس مسائل کے حل کیلئے کمیٹی قائم