Express News:
2025-11-05@01:50:22 GMT

سینیٹر مشتاق کے بھائی شکیل خان کے قتل کا مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

پشاور:

جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے بھائی شکیل خان کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق واقعہ صوابی کے علاقے کالو خان میں پیش آیا، جہاں ملزم کامران نے گھر کے اندر فائرنگ کرکے پہلے اپنے والد گوہر ولد سلطان محمود کو قتل کیا۔

مزید پڑھیں: سابق امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے بڑے بھائی ہمسائے کی فائرنگ سے جاں بحق

بعد ازاں باپ اور بیٹے کے درمیان صلح کرانے کے لیے آنے والے جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے بڑے بھائی شکیل احمد خان پر بھی فائرنگ کی، جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے۔

مزید پڑھیں: سینیٹر مشتاق کے بھائی کا قتل؛ حافظ نعیم اور علی امین گنڈاپور کی شدید مذمت

واقعے کی ایف آئی آر مقتول کے بھائی ریاض احمد ولد سرزمین سکنہ احد خان کی مدعیت میں درج کر لی گئی۔ پولیس نے ملزم کامران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سینیٹر مشتاق کے بھائی خان کے

پڑھیں:

ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج، ایسوسی ایشن کے سربراہ  کی سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: شہر قائد میں  ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے سربراہ نے سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گارڈن تھانے میں نوجوان شاہ زیب کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے والد شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس کے بعد سماجی کارکن عبدالقادر نے بھی لیاقت محسود اور ان کے ساتھیوں کے خلاف دہشت گردی اور فائرنگ کے الزامات پر علیحدہ مقدمہ درج کرایا۔

عبدالقادر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ لیاقت محسود دہشت گردوں کے ساتھ علاقے میں داخل ہوئے اور ان کے آتے ہی ہوائی فائرنگ شروع ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے نوجوانوں کو اب تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے ان عناصر کو نامزد کیا ہے تاکہ مثال قائم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد شہریوں کو چاہیے کہ جس علاقے میں بھی ایسے سانحات پیش آئیں، وہاں فوری طور پر مقدمات درج کرائیں تاکہ مجرموں کو کھلی چھوٹ نہ مل سکے۔

واقعے پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے بھی ردعمل دیتے ہوئے شہریوں کو متحرک ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ کراچی میں قانون شکنی برداشت نہیں کی جا سکتی۔ اگر شہری متحد ہوکر ان واقعات کے خلاف آواز اٹھائیں تو انتظامیہ پر بھی دباؤ بڑھے گا کہ وہ فوری کارروائی کرے۔

دوسری جانب لیاقت محسود نے اپنے اوپر مبینہ حملے اور پولیس کی جانب سے عدم کارروائی پر احتجاجاً سپر ہائی وے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رامسوامی کے علاقے میں مشتعل افراد نے ان پر فائرنگ کی اور ان کی گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ ترجمان ڈمپرز ایسوسی ایشن نے مؤقف اختیار کیا کہ کار پر فائرنگ کے واضح نشانات موجود ہیں، لیکن پولیس نے تاحال حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔

ترجمان نے خبردار کیا کہ اگر کارروائی نہ ہوئی تو منگل کو دوپہر دو بجے سپر ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ شہر کے امن و امان کے لیے خطرناک ہے، اس لیے حکومت اور انتظامیہ فوری طور پر نوٹس لے، مقدمہ درج کرے اور ملوث افراد کو گرفتار کرے۔

متعلقہ مضامین