پاکستان کے ایک معروف پوڈکاسٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ صفِ اول کی اداکارہ ہانیہ عامر نے انٹرویو کے لیے بھاری معاوضے کا مطالبہ کیا تھا حالیہ دنوں ایک پروگرام میں بطور مہمان شرکت کے دوران پوڈکاسٹر نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ہانیہ عامر کو اپنے پوڈکاسٹ میں مدعو کیا تھا لیکن اداکارہ نے شرکت کے لیے 2 ملین یعنی 20 لاکھ روپے فیس کا مطالبہ کیا انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب تک 400 سے 500 پوڈکاسٹ کر چکے ہیں، لیکن آج تک کسی بھی فنکار کو انٹرویو کے بدلے معاوضہ ادا نہیں کیا ان کا مؤقف تھا کہ انڈسٹری کے تمام فنکار برابر ہیں اور کسی کے لیے خاص معاوضہ دینا مناسب نہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ ہانیہ عامر نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی خاصی مقبول ہیں وہ عام طور پر انٹرویوز میں کم نظر آتی ہیں اور زیادہ تر ان کا رجحان کمرشلز ماڈلنگ اور ڈراموں کی جانب ہوتا ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہانیہ عامر کے لیے

پڑھیں:

10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک کے 23 سرکاری اداروں (اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ائیرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔

محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کیے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی اسٹورز ہی فعال رہیں گے، جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے اسٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہیے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔

پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

نوازشریف کا فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ

متعلقہ مضامین

  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • پاکستانی اداکاروں کا پہلگام واقعے پر اظہارِ افسوس
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف
  • 5131 غلط افراد کو ای او بی آئی کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف 
  • اسلحہ لائسنس کے حوالے سے حکومت کا بڑا فیصلہ
  • بھارت میں حقوق کیلیے احتجاج کرنا جرم
  • پاکستان ریلویز میں 30؍ارب کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ
  • ہانیہ عامر کو دیکھ کر محسوس ہوا کہ انسان کو ایسا ہونا چاہیے: کومل میر
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کا گندم کے کاشتکاروں کیلئے 110 ارب کے پیکیج کا اعلان