بلوچستان، کوئلہ کانوں کی بندش کے باعث کوئلے کی پیداوار میں نمایا کمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
محکمہ معدنیات کے حکام کے مطابق بدامنی کی حالیہ لہر نے کوئلہ کی صنعت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ بدامنی اور عدم تحفظ کے باعث دو سو سے زائد کوئلہ کانیں بند ہوگئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں بدامنی کے باعث کوئلے کی پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ ایک سال کے دوران دو سو سے زائد کانیں بند ہونے سے کوئلے کی پیداوار 35 لاکھ ٹن سالانہ سے کم ہوکر 16 لاکھ ٹن رہ گئی۔ صوبائی حکومت نے دکی میں کوئلہ کانوں کی حفاطت کیلئے کنٹریکٹ پر ایک ہزار سکیورٹی اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ معدنیات کے حکام کے مطابق بلوچستان میں ایک سال سے جاری بدامنی کی حالیہ لہر نے کوئلہ کی صنعت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دکی، ہرنائی، کوئٹہ اور مچ میں بدامنی اور عدم تحفظ کے باعث کان کنوں کے چلے جانے کی وجہ سے دو سو سے زائد کوئلہ کانیں بند ہوگئی ہیں۔ حکام کے مطابق بلوچستان میں دو سال پہلے کوئلے کی پیداوار 35 لاکھ ٹن سالانہ تھی۔ اب سے کم ہوکر 16 لاکھ ٹن رہ گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
ویب ڈیسک : بلوچستان کے شہر گوادر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 3 اور گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز گوادر سے 8 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا۔
قبل ازیں کراچی اور اورماڑہ اور اس کے گردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے۔ اس حوالے سے زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ اس زلزلے کی شدت 3.1 تھی اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیرزمین رہی جبکہ زلزلے کا مرکز اورماڑہ سے 118 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔
عید کا دوسرا روز ؛ لاہوریوں نے پارکس اور سینما گھروں کا رخ کرلیا