قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کے ہاں بیٹے کی پیدائش
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ’جھوٹ پھیلانے سے گریز کریں‘، بیٹے کی پیدائش سے متعلق خبرپر حارث رؤف کا ردِعمل
حارث رؤف کے ہاں بیٹے کی ولادت کی خبر اس وقت سامنے آئی جب ساتھی کرکٹرز نے انہیں سوشل میڈیا پر مبارکباد دی۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے حارث رؤف کو مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
قومی آل راؤنڈر شاداب خان نے بھی انسٹاگرام اسٹوری میں حارث رؤف کو بیٹے کی پیدائش پر مبارکباد دی۔
کرکٹرز کی جانب سے حارث رؤف کو مبارکباد کے پیغامات بھیجے جارہے ہیں، تاہم حارث رؤف نے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں ابو جب بولیں گے دلہن تیار ہے تو شادی کرلوں گا، نسیم شاہ
واضح رہے حارث رؤف کا نکاح 24 دسمبر 2022 کو اپنی ہم جماعت مزنا مسعود ملک کے ساتھ ہوا تھا، جبکہ رخصتی اور ولیمہ جولائی 2023 میں ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیٹے کی ولادت حارث رؤف فاسٹ بولر قومی کرکٹ ٹیم کرکٹرز کی مبارکباد وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیٹے کی ولادت فاسٹ بولر قومی کرکٹ ٹیم کرکٹرز کی مبارکباد وی نیوز بیٹے کی پیدائش فاسٹ بولر
پڑھیں:
کراچی میں بیک وقت پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے 2 انتقال کرگئے
شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں بیک وقت پیدا ہونے والے پانچ بچوں میں سے دو انتقال کرگئے جبکہ تین بچیوں کی حالت نازک ہے، نوزائیدہ بچوں کی پیدائش آٹھویں مہینے میں ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی بلدیہ ٹاؤن کے جوڑے کی شادی کے پہلے ہی سال ایک ساتھ پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے دو جاں بحق ہوگئے۔
انتقال کرنے والے دونوں لڑکے تھے، جبکہ ایک بچی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق تمام بچے قبل از وقت 29 ہفتوں میں پیدا ہوئے، جن کا وزن کم اور پھیپھڑے مکمل طور پر نشوونما نہیں پا سکے تھے۔
پیدائش کے فوراً بعد تمام بچوں کو آکسیجن سپورٹ پر منتقل کیا گیا تھا۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی خطرناک اور پیچیدہ پیدائش تھی۔ نو ماہ سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کو جان لیوا پیچیدگیوں کا سامنا ہوتا ہے، جن میں سانس کی تکلیف، انفیکشن اور جسمانی اعضا کی نامکمل نشوونما شامل ہے۔
اس وقت بچ جانے والی تینوں نوزائیدہ بچوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ (NICU) میں مکمل نگرانی میں رکھا گیا ہے، جہاں ان کے علاج کا عمل جاری ہے۔
اہل خانہ نے عوام سے دعا کی اپیل کی ہے تاکہ باقی بچوں کی جان بچائی جا سکے۔