دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے
نئے ارکان کی شمولیت سے کارکردگی بہتر ہوگی، کابینہ اجلاس سے خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے ، خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے ۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ میں توسیع کے بعد یہ پہلا اجلاس ہے ، ہمیں ترقی کی جانب دوڑ لگانی ہوگی، امید ہے پاکستان کی ترقی کے لیے آپ شبانہ روز محنت کریں گے ، کابینہ میں نئے ارکان کی شمولیت سے کارکردگی مزید بہتر ہوگی، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا جو بیڑہ ہم نے اٹھایا ہے اس میں سب برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی معاونت اور آپ کی محنت سے میکرو اکنامک استحکام آیا، ابھی تک معاملات تسلی بخش اور اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کی ترقی کے لیے اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر تین ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور وزارتوں کی کارکردگی سے متعلق قوم کو آگاہ کیا جائے گا، منتخب نمائندے قوم کی خدمت کے لیے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے ، خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
پشاور(نوائے وقت رپورٹ) گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جن پر خود دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں گے ؟ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ دہشت گردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں کیوں شرکت کریں، عوامی نیشنل پارٹی نے پہلے اے پی سی طلب کی ہے ، حکومت کو چاہئے تھا اس میں شرکت کرتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں جانے کی بجائے خود ایک اور اے پی سی بلائی، مگر غیر سنجیدہ حکومت کی اے پی سی کو اپوزیشن نے سنجیدہ نہیں لیا، بیشتر اپوزیشن جماعتوں نے آج حکومت کے اے پی سی سے بائیکاٹ کیا ہے ۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ جس دن نمبرز پورے ہو گئے ، تحریک عدم اعتماد لائیں گے ، صوبے میں کرپشن ہو رہی ہے ، جلد امن و امان پر اسمبلی اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کروا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے ، حقیقی مسائل کا حل نمائشی اجلاسوں میں نہیں بلکہ پارلیمانی فلور پر ممکن ہے ۔