پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کیلئے ’گوگل والٹ‘ متعارف
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
گوگل نے پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت کیلئے ”گوگل والٹ“ پاکستان میں متعارف کرادی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق گوگل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر، فرحان قریشی کا کہنا تھا کہ گوگل والٹ صارفین کو محفوظ، آسان اور مفید ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ساتھ ساتھ بورڈنگ پاسز، لائلٹی کارڈز، اہم اشیاء کی رسائی، اور دیگر کارڈز کو ذخیرہ کرنے کی سہولت فراہم کریگی۔
ویزا اور ماسٹر کارڈ کے حامل صارفین اپنے بینک کارڈز کو گوگل والٹ میں شامل کر سکتے ہیں۔ یہ سہولت ڈیجیٹل بینکنگ اور الیکٹرانک ادائیگیوں کے فروغ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ گوگل والٹ کا آغاز پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کی ہماری کوششوں کا حصہ ہے۔ اس سے صارفین کو محفوظ اور تیز تر ادائیگی کا موقع ملے گا۔
فرحان قریشی نے کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور جیسے جیسے مزید لوگ ڈیجیٹل لین دین کو اپنا رہے ہیں، گوگل والٹ ایک محفوظ، آسان اور مؤثر طریقہ فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے صارفین ادائیگیاں کر سکتے ہیں، خریداری کر سکتے ہیں اور سفر کو مزید آسان بنا سکتے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان میں ڈیجیٹل ڈیجیٹل ادائیگیوں سکتے ہیں
پڑھیں:
کراچی والوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نمایاں کمی کا امکان
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون 2025ء ) کراچی والوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نمایاں کمی کا امکان پیدا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 69 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست نیپرا میں دائر کی ہے، درخواست ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جمع کرائی گئی ہے، کے الیکٹرک کی درخواست پر سماعت 19 جون کو ہوگی، اگر درخواست منظور کر لی گئی تو کراچی کے صارفین کو مجموعی طور پر 7 ارب 17 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا، صارفین کو بجلی کے نرخوں میں ممکنہ کمی کی صورت میں آئندہ مہینے کے بلوں میں ریلف ملنے کی توقع ہے۔ دوسری طرف آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے بجلی کے صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں جاری ہیں، بجلی کے بلوں پر عائد سرچارج کی موجودہ 10 فیصد حد ختم کرنے اور نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے حکومت کو بلوں میں اضافہ کرنے کا اختیار دینے کا فیصلہ زیر غور ہے، بجلی صارفین سے فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے تک سرچارج وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاہم فی الحال سرچارج میں اضافے کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔(جاری ہے)
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ترمیم کے تحت حکومت مخصوص مدت اور کیس ٹو کیس بنیاد پر سرچارج میں اضافہ کر سکے گی، حکومت بجٹ یا دیگر مالی حالات کے مطابق بجلی بلوں میں اضافی سرچارج عائد کر سکے گی جس سے عام صارفین پر مہنگائی کا نیا دباو پڑنے کا امکان ہے، ماضی میں یہ سرچارج بنیادی طور پر گردشی قرضے کے سود کی ادائیگی کیلئے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اب بھی حکومت گردشی قرضے کو ختم کرنے کیلئے 1275 ارب روپے کا قرض لینے جا رہی ہے، یہ قرض کمرشل بینکوں سے لیا جائے گا جسے آئندہ چھ سالوں میں بجلی صارفین سے سرچارج کے ذریعے واپس کیا جائے گا۔