چین کے وزیراعظم اگلے ماہ پاکستان آئیں گے، سی پیک منصوبوں کا جائزہ لیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے کہا ہے کہ اگلے ماہ چینی وزیراعظم پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس دوران پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں چین کی بہار، چین کے مواقع، دنیا کے اشتراک کردہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جہاں چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے بطور مہمان خصوصی خطاب میں کہا کہ آئی ایس ایس آئی کی تقریب میں شرکت کر کے خوشی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ تقریب میں پاکستان اور چین کے تعلقات کو بھرپور انداز میں پیش کیا گیا ہے، پاکستان اور چین کی دوستی مضبوط ہے، ان دو سیشن میں پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے تمام ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔
چینی سفیر نے کہا کہ تقریب کے اکابرین نے پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کے علاوہ سیکیورٹی صورت حال اور سی پیک پر بات چیت کی، پاکستان اور چین کے تعلقات کے حوالے سے ہم ہر مرتبہ بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم اور صدر مملکت نے چین کا سرکاری دورہ کیا، اپریل میں چینی وزیراعظم پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے، ان کے دورے سے متعلق تمام امور پر بات چیت کی گئی ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ دورے کے دوران پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے سمیت مختلف شعبوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
سیمینارز سے چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خان نے خطاب میں کہا کہ بین الاقوامی سطح پر چین سب سے زیادہ طاقت ور ملک ہے، افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد پاکستان کو دہشت گردی کے خطرات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کو ان حلقوں کی طرف سے بہت سی پابندیوں اور منفی پروپیگنڈے کا سامنا کرنا پڑا جو اس کے مخالف ہیں۔ سی پی ای سی، بی آر آئی کو کمزور کرنے کے لیے بہت سے وسائل مختص کیے ہیں۔
مسعود خان نے کہا کہ ہمیں ان کا مقابلہ کرنے اور ان کی نفی کرنے کے لیے وسائل بھی مختص کرنے چاہئیں، پروپیگنڈا جنگ بہت خطرناک ہے کیونکہ یہ بیانیہ کی شکل اختیار کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بیانیہ سازی میں بھی سرمایہ کاری کرنی چاہیے، ہم چین کی ترقی کا جشن مناتے ہیں کیونکہ ہم نے چین کی ترقی سے فائدہ اٹھایا ہے، پاک-چین مشترکہ بھلائی کے لیے مل کر کام کریں گے۔
سابق سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان شاعری اور نثر میں ہم آہنگی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے نے کہا کہ سی پیک چین کی
پڑھیں:
پاکستان کا چینی جدید اسلحہ خریدنے کا عندیہ، دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ:پاکستان کی جانب سے چین سے جدید ترین جے-35 اسٹیلتھ فائٹر، جے-500 اواکس طیارے اور ایچ کیو-19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام خریدنے کے ارادے کے بعد چینی دفاعی صنعت سے وابستہ کمپنیوں کے شیئرز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستان کی اس دلچسپی کے باعث نہ صرف شنیانگ ایئرکرافٹ کارپوریشن کے لیے عالمی دفاعی مارکیٹ کے دروازے کھلے ہیں بلکہ یہ جے-35 طیارہ پہلی بار کسی دوسرے ملک کو فروخت کیا جائے گا۔
جے-35 طیارہ اپنی جدید اسٹیلتھ ٹیکنالوجی اور جدید ایویانکس کی وجہ سے دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو چکمہ دے کر اندرونی علاقوں میں کارروائی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان کی فضائیہ کے لیے یہ طیارہ خطے میں توازنِ طاقت کی نئی تعریف مرتب کر سکتا ہے۔
اسی طرح، جے-500 اواکس (ایئر بورن وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم) طیارہ، جو اپنے کمپیکٹ ڈیزائن اور جدید ریڈار ٹیکنالوجی کی بدولت نمایاں حیثیت رکھتا ہے، پاکستان کی فضائی نگرانی کی صلاحیتوں کو نئی سطح تک لے جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ طیارہ تیزی سے بدلتے فضائی حالات میں مؤثر ردعمل کی صلاحیت فراہم کرے گا۔
دوسری جانب، ایچ کیو-19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام پاکستان کے فضائی دفاع کو مزید مستحکم کرے گا، یہ نظام درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان اتنے جدید سطح پر بیلسٹک میزائل دفاعی نظام حاصل کرنے جا رہا ہے۔
پاکستانی حکام کی جانب سے اس خریداری پر باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور جلد سرکاری سطح پر اعلان متوقع ہے۔
دوسری جانب چینی دفاعی صنعت میں اس پیش رفت کو ایک بڑی برآمدی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا اثر شنیانگ ایوی ایشن، چین نارتھ انڈسٹریز گروپ (نورینکو) اور دیگر کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔