بلوچستان کے معاملے پر علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
بلوچستان کے معاملے پر علیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے، عرفان صدیقی WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کے دور حکومت میں بلوچستان کے حالات ایسے نہیں تھے، ملک میں دہشت گردی تقریبا ختم ہوچکی تھی، سانحہ اے پی ایس کے بعد بھی نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد نہیں کیا گیا، ٹرین کو اغوا کرلیا گیا تو اس وقت سیاستدان تو کچھ نہیں کرسکتے، مسلح ادارے ہی جاکر کارروائی کریں گے، بلوچستان کے معاملے پرعلیحدگی پسندوں سے مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو بات چیت کرنی چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معاملے پر بڑی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا چاہیے، اگر علیحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کھلتا ہے تو ان سے بات چیت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے جمہوریت پسندوں کواس معاملے کے لئے اپنا وزن دوسروں کے پلڑے میں نہیں ڈالنا چاہیے، ان کا وزن جمہوری قوتوں کے ساتھ رہنا چاہیے، انہیں محب وطن قوتوں کے ساتھ رہنا چاہیے، حکومتوں کے ساتھ بھلے ہوں یا نہ ہوں لیکن ملک کے ساتھ ضرور ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بلوچستان کے معاملے پر بات چیت کرنی چاہیے
پڑھیں:
وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کے ویژن کے مطابق تعلیم ہی ترقی کی ضمانت ہے، نسرین جلیل
سینئر رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ سندھ کے بچوں میں 70 فیصد کا اسکول نہ جانا ایک بڑا مسئلہ اور لمحہ فکریہ ہے، جبکہ کراچی جیسے شہر میں غیر رسمی تعلیم کی یہ کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین اور وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے ویژن کے مطابق، رونقِ اسلام اسکول میں فیڈرل ایجوکیشن بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز (BECS) کی انتظامیہ کے زیرِ اہتمام اساتذہ کی ایک اہم تربیتی ورکشاپ منعقد ہوئی۔ تقریب میں ایم کیو ایم پاکستان کی سینئر مرکزی رہنما و سینیٹر نسرین جلیل نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے تعلیمی اقدامات کو سراہا۔ ان کے ہمراہ سابق رکن قومی اسمبلی ریحان ہاشمی سمیت دیگر اراکین اسمبلی اور مرکزی رہنما بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ مائیکرو اسکولز کو گھروں میں قائم کرکے بچوں کو تعلیم دینے کا یہ اقدام قابل تحسین ہے اور اساتذہ کی تربیت کا یہ پروگرام وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قوم اور نئی نسل سے ویژن اور کمٹمنٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم اور شعور ہی فلاح کا واحد راستہ ہیں اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا ویژن ہے کہ تعلیم ہی ترقی اور خوشحالی کی اصل ضمانت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں مثبت تبدیلی اسی عمل سے آتی ہے۔
نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ سندھ کے بچوں میں 70 فیصد کا اسکول نہ جانا ایک بڑا مسئلہ اور لمحہ فکریہ ہے، جبکہ کراچی جیسے شہر میں غیر رسمی تعلیم کی یہ کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ اس تربیتی پروگرام سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کریں تاکہ بچوں کی تربیت کا عمل مزید بہتر ہو سکے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ایم کیو ایم پاکستان تعلیم کے فروغ اور عوامی خدمت کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے گی۔