UrduPoint:
2025-09-18@23:15:45 GMT

شام کے عبوری صدر نے قومی سلامتی کونسل تشکیل دے دی

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

شام کے عبوری صدر نے قومی سلامتی کونسل تشکیل دے دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 مارچ 2025ء) شام میں بدھ کے روز ملک کے نئے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ وہ ایک قومی سلامتی کونسل تشکیل دینے جا رہے ہیں۔ اس سے متعلق حکم عبوری صدر احمد الشرع نے جاری کیا، جو اس نئے ادارے کی صدارت بھی کریں گے۔

شام: کردوں کے زیرقیادت فورسز حکومتی افواج میں ضم ہونے پر راضی

کونسل کی ذمہ داریاں کیا ہوں گی؟

شامی صدر کے دفتر نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ "سکیورٹی اور سیاسی پالیسیوں کو مربوط کرنے اور منظم کرنے" سمیت قومی سلامی کونسل ریاست کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں فیصلے کیا کرے گی۔

وزرائے خارجہ، دفاع، داخلہ اور شام کی انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ بھی کونسل کے رکن ہوں گے۔

شام کے عبوری صدر نے عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کر دی

اس سے متعلق حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دو "مشاورتی" اراکین اور صدر شرع کی طرف سے مقرر کردہ ایک تکنیکی ماہرین کی کمیٹی اس ادارے کا حصہ ہو گی۔

(جاری ہے)

ہلاکت خیز تشدد

شام کی عبوری حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب معزول رہنما بشار الاسد کے وفاداروں کی جانب سے صدر الشرع کے فورسز کو بغاوت کا سامنا ہے۔

گزشتہ ہفتے اسد کے حامیوں نے سکیورٹی فورسز پر گھات لگا کر حملہ کر دیا تھا، جس کے سبب لڑائی شروع ہونے کے بعد سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس میں زیادہ تر علوی اقلیت کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

شام کے علوی کون ہیں؟

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز یا اتحادی گروپوں کی کارروائیوں میں تقریباً 1400 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

پیر کے روز شامی حکام نے کہا تھا کہ اسد کے حامیوں کے خلاف اب آپریشن ختم ہو گیا ہے۔

شام میں تشدد کی لہر جاری، پانچ سو سے زائد افراد ہلاک

صدر الشرع کے قیادت والے گروپ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے جنگجوؤں نے شدید لڑائی کے بعد گزشتہ دسمبر میں اسد حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، جس کے سبب 13 سال سے جاری خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا۔ تاہم اسے کے بعد سے شام میں یہ حالیہ واقعہ بدترین تشدد ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیا ہے

پڑھیں:

افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد

---فائل فوٹو 

اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اِن دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں جن میں مشترکا تربیت، غیر قانونی اسلحے کی خرید و فروخت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں۔

عاصم افتخار احمد نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو پُرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • جنگبندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکی شراکت داری کا واضح ثبوت ہے، حماس
  • قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں،بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردِعمل
  • اسرائیل سے خطرات،عرب ممالک متحرک،اہم سیکیورٹی اقدامات کا اعلان,مشترکہ فضائی نظام،خلیج دفاعی اتحاد کی تشکیل شامل
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے ، عاصم افتخار
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی  درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج