شہباز شریف سے سرفراز بگٹی کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
وزیراعظم سے ملاقات میں وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچ ہمیشہ سے اپنی ثقافت، مہمان نوازی اور روایات کے امین رہے ہیں، دہشت گرد بندوق کے زور پر بلوچستان میں امن و امان کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف سے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وفاقی و صوبائی وزراء، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی روایات میں نہتے مسافروں، خواتین، بچوں اور مزدوروں پر حملہ ناقابل قبول ہے، دہشت گردوں کے ان اعمال کو بلوچیوں سے جوڑنا سراسر غلط ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ ہمیشہ سے اپنی ثقافت، مہمان نوازی اور روایات کے امین رہے ہیں، دہشت گرد بندوق کے زور پر بلوچستان میں امن و امان کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس اور میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، بلوچستان میں امن و ترقی کا عمل ساتھ ساتھ چلنا ضروری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔