پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے یورپی یونین (EU) کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا کی آج وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی۔
وزیراعظم نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس ٹرین پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کی اظہار تعزیت پر یورپی یونین کی سفیر کا شکریہ ادا کیا. وزیر اعظم نےملک سے دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں اور ان تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کی یورپی یونین کے ساتھ تعاون پر مبنی شراکت داری، بالخصوص جی ایس پی پلس اسکیم جس نے اپنے آغاز سے ہی پاکستان اور یورپی یونین کو بھرپور فائدہ پہنچایا، کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
ٹرمپ سے نیٹو کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات، روس، یوکرین جنگ بارے تبادلہ خیال
دونوں رہنماؤں نے انسانی حقوق سمیت پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا.
وزیراعظم نے مئی میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والے پہلے پاکستان-یورپی یونین کے اعلیٰ سطح بزنس فورم کے انعقاد کا خیرمقدم کیا اور یورپی یونین کی سفیر کو اس تقریب کو کامیاب بنانے میں پاکستان کے مکمل تعاون اور سہولت کا یقین دلایا۔
یورپی یونین کی سفیر نے وزیر اعظم کو یورپی یونین کے وفود کے حالیہ پاکستان کے دوروں کے ساتھ ساتھ آئندہ دوروں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
لاہور:ٹرک ڈرائیور کی دو نمبری پکڑی گئی، حوالات بند
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستان اور یورپی یونین یورپی یونین کے کی سفیر
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :