سندھ حکومت اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرتی رہے گی، تحسین عابدی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
ایک بیان میں ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ ایک زیریں دریا کا صوبہ ہونے کے ناطے پہلے ہی پانی کی شدید قلت، زرعی زوال، ماحولیاتی بگاڑ اور انڈس ڈیلٹا کی تباہی جیسے نقصانات جھیل رہا ہے جو ہماری ماحولیاتی بقاء کا اہم ذریعہ ہے، یہ منصوبے نہ صرف آئین پاکستان کے خلاف ہیں بلکہ 1991ء کے پانی کے معاہدے کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی ترجمان سیدہ تحسین عابدی نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی نے ایک تاریخی اور متفقہ قرارداد منظور کی جس میں دریائے سندھ اور اس کی معاون نہروں پر چھ نئی نہروں، بشمول چولستان کینال، کی تعمیر کو مکمل طور پر مسترد کردیا گیا، حکومت سندھ کی ترجمان کے طور پر اس عزم کا اعادہ کرتی ہوں کہ سندھ حکومت اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرتی رہے گی، یہ مجوزہ نہری منصوبے سندھ کے پہلے سے بگڑتے ہوئے آبی بحران کو مزید سنگین بنائیں گے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ ایک زیریں دریا کا صوبہ ہونے کے ناطے پہلے ہی پانی کی شدید قلت، زرعی زوال، ماحولیاتی بگاڑ اور انڈس ڈیلٹا کی تباہی جیسے نقصانات جھیل رہا ہے جو ہماری ماحولیاتی بقاء کا اہم ذریعہ ہے، یہ منصوبے نہ صرف آئین پاکستان کے خلاف ہیں بلکہ 1991ء کے پانی کے معاہدے کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں، جو تمام صوبوں کو مساوی پانی کی تقسیم کا حق دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسی یکطرفہ کارروائیاں سندھ کے عوام کے حقوق کو پامال کرتی ہیں اور ہمارے معاشی و ماحولیاتی مستقبل کو خطرے میں ڈالتی ہیں، سندھ اسمبلی نے ان منصوبوں کو سختی سے مسترد کیا ہے اور وفاقی حکومت و انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (IRSA) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 1991ء کے پانی کے معاہدے کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے سندھ کو اس کا جائز پانی فراہم کریں۔ قرارداد میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ چولستان کینال سمیت تمام مجوزہ نہری منصوبوں کو فی الفور روکا جائے اور تمام سرگرمیوں کو اس وقت تک معطل رکھا جائے جب تک تمام صوبوں، خاص طور پر سندھ، سے مکمل مشاورت نہ ہو، سندھ حکومت اپنے آئینی و آبی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، ہم سندھ کے عوام، ان کے منتخب نمائندوں اور قیادت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ واضح رہے کہ سندھ کی رضامندی کے بغیر کسی بھی منصوبے کے ذریعے پانی کی ترسیل کو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے، سندھ اپنا حق لے کر رہے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ حکومت کہ سندھ پانی کی
پڑھیں:
غزہ میں قحط: اسرائیلی مظاہرین نے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز بلند کردی
غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورتحال پر اسرائیل کے اندر سے بھی مخالفت کی آوازیں اُٹھنے لگی ہیں۔
تل ابیب میں مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے آٹے کے تھیلے اور فاقہ کش بچوں کی تصاویر اُٹھا کر اسرائیلی فوج کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو بھوکا رکھنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی، جس کے نتیجے میں غذائی قلت سنگین ہوتی جارہی ہے۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی "اونروا" کے مطابق غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔
"سیو دی چلڈرن" نے کہا ہے کہ غزہ میں ہر شخص فاقہ کشی کا شکار ہو چکا ہے، جب کہ صرف گزشتہ تین دنوں میں 21 بچے بھوک سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اسی حوالے سے نیویارک اور رام اللہ میں بھی مظاہرے کیے گئے، جن میں اسرائیل کی بھوک پالیسی کو "جنگی جرم" قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا۔