چھبیس نومبراحتجاج کیس؛ بشریٰ بی بی کی شامل تفتیش کرنے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
چھبیس نومبراحتجاج کیس؛ بشریٰ بی بی کی شامل تفتیش کرنے کی درخواست WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کی 15 اپریل تک ضمانت منظور کرلی۔
بشری بی بی کیخلاف 26 نومبر احتجاج کے کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت چوہدری عامر ضیا ایڈیشنل سیشن جج، ویسٹ نے کی۔بشریٰ بی بی کیجانب سے حاضری سے استثنیٰ اور شامل تفتیش کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔
بشریٰ بی بی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی شامل تفتیش ہونا چاہتی ہیں۔ تفتیشی افسر کو ہدایت کی جائے کہ وہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کریں۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 15 اپریل تک توسیع کردی۔ بشریٰ بی بی کیخلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی و دیگر دفعات کے تحت تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی درخواست شامل تفتیش بی بی کی
پڑھیں:
ایلون مسک کی سیاست میں واپسی کا امکان، اسپیس ایکس نے سرمایہ کاروں کو خبردار کر دیا
نیویارک / واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے بارے میں خبر آئی ہے کہ وہ ایک بار پھر امریکی سیاست میں فعال کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ انکشاف معروف کمپنی اسپیس ایکس کی سرمایہ کاروں کو بھیجی گئی دستاویزات میں سامنے آیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز اور بلومبرگ نیوز کی رپورٹس کے مطابق، اسپیس ایکس کی جانب سے سرمایہ کاروں کو بھیجی گئی ٹینڈر آفر میں کچھ "رسک فیکٹرز" شامل کیے گئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایلون مسک ممکنہ طور پر سیاسی سرگرمیوں میں واپس آسکتے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اسپیس ایکس کی کسی دستاویز میں ایسا اشارہ دیا گیا ہو۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے گزشتہ سال تقریباً 30 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم صدر ٹرمپ اور دیگر ریپبلکن امیدواروں کی انتخابی مہمات کو سپورٹ کرنے میں خرچ کی تھی۔ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی کفایت شعاری پالیسیوں میں بھی شامل رہے لیکن مطلوبہ مالی بچت کے اہداف حاصل نہ ہو سکے۔
اسی ماہ بلومبرگ نے یہ بھی رپورٹ کیا تھا کہ اسپیس ایکس اپنے اندرونی حصص فروخت کرنے کی تیاری میں ہے، جس سے کمپنی کی مجموعی مالیت 400 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
اتوار کے روز، ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اب ہفتے کے ساتوں دن کام کر رہے ہیں اور اکثر دفتر ہی میں سوتے ہیں۔