اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس ٹرین پر دہشتگردوں کے حملے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کی شدید مذمت کرکے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعاون کریں۔

سلامتی کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام رکن ممالک دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان کی عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

سلامتی کونسل نے جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر قابل مذمت حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور جوابدہ بنانے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ کی جعفر ایکسپریس میں مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کی مذمت

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور متعلقہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پاکستان کی حکومت کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔

سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے دوٹوک انداز میں کہا کہ دہشت گردی کے ایسے ہولناک واقعات کا کوئی جواز بھی قابل قبول نہیں ہے، چاہے ان کے پیچھے جو بھی محرکات ہوں۔

سلامتی کونسل نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ تمام ذرائع بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کریں۔

بیان میں سیکیورٹی کونسل کے ارکان نے کہا کہ دہشتگردی اپنے تمام رویوں اور مظاہر میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین ترین خطرہ ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کی مذمت کرکے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل نے سیکیورٹی کونسل جعفر ایکسپریس اقوام متحدہ تمام ممالک پر زور دیا

پڑھیں:

اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز

پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تعاون دنیا کے 1.9 ارب مسلمانوں کی اجتماعی آواز اور توقعات کی نمائندگی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں جب جنگیں، قبضے، انسانی بحران اور نفرت انگیز نظریات بڑھتے جا رہے ہیں تو اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان عملی شراکت داری کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس شراکت کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور چاہتا ہے کہ یہ تعلق مضبوط، مؤثر اور باقاعدہ ادارہ جاتی تعاون میں ڈھل جائے۔

او آئی سی، ایک مؤثر سیاسی قوت

اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بعد سب سے بڑی بین الحکومتی تنظیم ہونے کے ناطے او آئی سی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو عالمی و علاقائی سطح پر سیاسی اور انسانی ترجیحات کو یکجا کرتا ہے۔ او آئی سی فلسطین، جموں و کشمیر، شام، لیبیا، افغانستان اور یمن جیسے تنازعات میں انصاف، آزادی اور امن کی حمایت میں سرگرم رہی ہے۔

مزید پڑھیے: عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور

اسحاق ڈار نے تجویز دی کہ تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے زمینی حقائق پر مبنی ابتدائی انتباہی نظام، مشترکہ ثالثی فریم ورک اور سیاسی و تکنیکی اشتراک عمل کو فروغ دینا ہوگا تاکہ حقیقی نتائج سامنے آئیں۔

اسلاموفوبیا کی مذمت اور عالمی دن کی اہمیت

اسحاق ڈار نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی نفرت اقوام متحدہ کے چارٹر کی روح کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے 15 مارچ کو ’عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا‘ قرار دینے کی قرارداد کی منظوری اور یو این اسپیشل ایلچی کی تقرری اس مسئلے پر عالمی عزم کی علامت ہیں اور او آئی سی اس مسئلے پر ہمیشہ توانا آواز رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کے سپرد، جولائی 2025 میں اعلیٰ سطح اجلاسوں کی میزبانی کرے گا

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی رکن ریاستیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حق میں ہیں اور اس میں او آئی سی کو مناسب نمائندگی دی جانی چاہیے تاکہ عالمی طاقت کے توازن کو بہتر بنایا جا سکے۔

’اقوام متحدہ و او آئی سی تعلقات کو باقاعدہ شکل دی جائے‘

اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مابین تعلق کو باقاعدہ، دیرپا اور منظم میکانزم میں ڈھالا جانا چاہیے تاکہ عالمی امن اور سلامتی کے ضمن میں زیادہ مؤثر کردار ادا کیا جا سکے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں اقوام متحدہ تنہا مؤثر کردار ادا کرنے سے قاصر رہی ہے۔

صدارتی اعلامیے کی منظوری پر اظہار تشکر

خطاب کے اختتام پر اسحاق ڈار نے تمام ممالک کی تعمیری شراکت داری پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ اجلاس میں ایک صدارتی اعلامیے کی منظوری دی گئی جو اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مابین تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل او آئی سی سلامتی کونسل نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
  • اقوام متحدہ: تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستانی قرارداد منظور
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور ۔
  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • یو این چیف کی بھوکوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی کڑی مذمت
  • سلامتی کونسل :تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور