مشرق وسطیٰ میں خرابی حالات کے ذمہ دار مغربی ممالک ہیں، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
شہدائے راہ مقاومت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ملک میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، جمعتہ الوداع کو آنے والے عالمی یوم القدس کو ملکی عوام دنیا بھر کیلئے مثالی بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے مقامی لان میں دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا۔ دعوت افطار عشائیہ میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی، بعد افطار ایم ڈبلیو ایم کی شہدائے راہ مقاومت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں خرابی حالات کی تمام تر ذمہ داری یورپی ممالک پر عائد ہوتی ہے، سامراجی قوتوں نے فلسطینیوں سے ان کی زمین سے بے دخل کیا، یہودیوں کالونیاں بنائی گئیں۔ انہوں نے کہا اسرائیل کا ناجائز وجود پوری دنیا کیلئے خطرہ بنتا جا رہا تھا، خطے میں موجود مقاومتی قوتوں حماس، حزب اللہ، انصاراللہ نے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو خاک میں ملا دیا، ناقابل تسخیر اسرائیل بے ساکھیوں پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک جمہوریت کا جھوٹا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہیں، طوفان الاقصیٰ سے پہلے دنیا بھر میں غزہ پر اسرائیلی بربریت کے خلاف اس طرح احتجاج نہیں ہوا، جیسا آج یورپی یونیورسٹیز میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ غزہ فلسطین پر ہونے والے احتجاجات نے خود یورپی ممالک کی دوغلے جمہوری اصولوں چہرہ بے نقاب کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ فلسطین کی عوام اگر اسرائیل کو تسلیم کر لیتے تو خطے میں پھر پاکستان بھی نہیں رہتا، غزہ کی جنگ مسلم امہ کی جنگ ہے، مقاومت کے شہداء فقط غزہ فلسطین کے نہیں بلکہ شہدائے امت ہیں۔ انہوں نے کہا مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی شکست امریکا و یورپی ممالک کی شکست ہے، اردن نے اسرائیل کے ساتھ مل کر شام کی حکومت کو ختم کیا، مسلم حکمران اسرائیل کو اپنا خدا سمجھ رہے ہیں، غزہ میں انسانیت کا قتل کرنے والے اسرائیل کے ساتھ چند مسلم حکمران ہیں۔
چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے مزید کہا کہ بہت جلد اسرائیل کی حمایت کرنے والے شکست سے دو چار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے راہ مقاومت کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں، ملک میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، جمعتہ الوداع کو آنے والے عالمی یوم القدس کو ملکی عوام دنیا بھر کیلئے مثالی بنائیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مسلم پرویز کا کہنا تھا کہ دو عرب مسلمان آپس میں تقسیم ہیں، دو فیصد یہودیوں نے پوری دنیا پر سامراجیت قائم رکھی ہے، مشرق وسطیٰ جل رہا ہے، فلسطین میں یورپی ممالک انسانیت کا قتل کر رہے ہیں۔
مسلم پرویز نے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای عالم اسلام کے ہیرو ہیں، مقاومت کی راہ میں شہدائے راہ مقاومت یحیٰ سنوار، سید حسن نصراللہ، ہاشم صفی الدین، اسماعیل ہانیہ نے اپنی عظیم قربانیاں دیں، ان کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ایم کیوایم کے رہنما و رکن سندھ اسمبلی عادل عسکری سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کی دعوت افطار میں شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ ناظر عباس تقوی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ظفر اقبال، مرکزی مسلم لیگ کے رہنما ثقلین ارشاد، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سرباز عبدالرب درانی، جمیعت اہلحدیث کے رہنما علامہ مفتی داؤد، اہلحدیث رابطہ کونسل کے رہنما علامہ مرتضیٰ رحمانی، جعفریہ الائنس، جعفریہ آرگنائزیشن، مرکزی تنظیم عزاداری، تنظیم عزا، علی کونسل، آئی ایس او، ہیت ائمہ مساجد و علمائے امامیہ، مجلس ذاکرین امامیہ و دیگر ملی تنظیموں کے رہنما بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہدائے راہ مقاومت ایم ڈبلیو ایم انہوں نے کہا یورپی ممالک نے کہا کہ کے رہنما
پڑھیں:
یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔
تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔