’سلمان خان نے میرا منہ شیشے پر دے مارا، پھر خون دیکھ کر چلتے بنے‘
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان اپنے فلمی کیرئیر میں کئی بار تنازعات کا شکار ہوچکے ہیں، کئی ساتھی اداکار ان کے رویے کیخلاف بات کر چکے ہیں۔
حال ہی میں بالی ووڈ سے وابستہ ماضی کے ایک اداکار ادی ایرانی نے دعویٰ کیا ہے کہ اداکار سلمان خان فلم 2002 میں ریلیز ہونے والی رومانوی فلم ’چوری چوری چپکے چپکے‘ کی شوٹنگ کے دوران انہیں زخمی کرکے سیٹ پر ہی چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
ادی ایرانی نے بتایا کہ سلمان نے میرے چہرے کو شیشے کے فرایم سے زخمی کیا جس سے وہ زخمی ہو گئے اور خون بہنے لگا تھا۔ ادی ایرانی نے فلم میں سلمان خان کے دوست کا کردار ادا کیا تھا جنہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں شدید چوٹ لگی تھی لیکن پروڈیوسر کو مالی نقصان سے بچنے کے لیے فلم کی شوٹنگ جاری رکھی۔
ایرانی کا کہنا تھا کہ میرا بہت برا حال ہوا تھا، اگر میں نہ کہتا تو شوٹ منسوخ ہوجاتا، اسے ایک سے دو ماہ کے لیے روک دیا جاتا اور پروڈیوسر کو نقصان ہوتا لیکن میں نے پروڈیوسر کا ساتھ دیا۔
تاہم جب واقعے پر سلمان خان کے ردعمل سے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ سلمان میرے چہرے پر خون دیکھ کر وہاں سے چلے گئے تھے پھر اگلے روز انہوں نے مجھے اپنے کمرے میں بلا کر مجھ سے معافی مانگی۔
ادی ایرانی کے مطابق سلمان خان کی جانب سے ادا کیے گئے الفاظ یہ تھے کہ ’ادی‘ مجھے بہت افسوس ہوا، میں تمہاری آنکھوں میں بھی نہیں دیکھ سکتا، مجھے بہت برا لگ رہا ہے۔ جس پر میں نے ان سے کہا کہ ٹھیک ہے کوئی بات نہیں ایسا کبھی ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مجھ سے بہت اچھی طرح بات کی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ادی ایرانی
پڑھیں:
ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کا پختہ عزم اللہ تعالیٰ پر توکّل، رہبر انقلاب کی حکیمانہ حکمت عملی، ایرانی قوم کے خالص اعتماد اور عوام کی ثابت قدمی سے تقویت پاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح افواج کسی بھی غلطی یا تجاوز کے خلاف، اور اس ضرب کے لیے تیار ہیں جو صہیونی رجیم کو رسوا کر دے گی، ہماری فوجیں ایرانِ عزیز کی سرزمین کی طرف کسی بھی ناجائز نگاہ یا حرکت کے جواب کے لیے تیار ہیں۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے دفاعی امور کے شعبے کے مطابق مسلّح افواج کے ہیڈکوارٹر نے یومِ اللہ 13 آبان (یومِ ملیِ استکبار ستیزی، جب امریکی سفارت خانے پر طلبہ نے قبضہ کر کے جاسوسی اڈے کا بھانڈا پھوڑا) کے موقع پر یہ بیان جاری کیا ہے۔
بیانیے کا متن درج ذیل نکات پر مشتمل ہے:
۔ 13 آبان (ایرانی ماہ) ان واقعات کی یاد دِلاتا ہے جنہوں نے انقلابِ اسلامی ایران کو نئی فتح کی راہ دکھائی، امام خمینیؒ کی جلاوطنی، ۱۳۵۷ (ایرانی سال) میں طلبہ کا شہید ہونا، اور جاسوسی کے اڈے (لانہ جاسوسیِ امریکا) پر قبضہ، ہر ایک واقعے نے استکبار کے خلاف جدوجہد اور ایرانی قوم کے استقامت کے نئے ابواب کھولے۔ گذشتہ تقریباً پچاس برسوں میں امریکی دشمن نے ایرانی قوم کے حقوق پر بہت دفعہ تجاوزات کیا ہیں، انہوں نے عراق کی مسلط کردہ جنگ اور مداخلت میں مدد کی اور اسرائیلی حملوں کی واضح حمایت کی صورت میں بھی ہماری قوم نے کمپرومائز نہیں کیا، اس سے ایرانی قوم میں استعمار دشمنی اور قومی بیداری میں اضافہ ہوا، آج دشمن کے منافقانہ چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں، ہمارے عزم میں اضافہ ہوا ہے۔
۔ دشمن اس کوشش میں ہے کہ جو چیز وہ محاذِِ جنگ میں حاصل نہیں کر سکے اسے میڈیا، عوامِی رائے اور پروپیگنڈے کے ذریعے حاصل کریں، وہ خوف پھیلانے اور دوبارہ جنگ کا خوف پیدا کرنے کی خاطر کوشاں ہیں۔ مسلح افواج کا ہیڈکوارٹر زور دیتا ہے کہ 12 روزہ دفاعِ مقدّس میں ایرانی قوم کی یکجہتی، مسلح افواج کی آمادگی اور خاص طور پر رہبر انقلاب اسلامی کا یقینی ارادہ، دشمن کے لیے دوبارہ تجاوز کی امکان کو کم کر چکا ہے، دشمن کوشش کرتا ہے کہ ایران کو نہ جنگ نہ امن کی حالت میں معلق کرے۔
۔ مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر نے شہید طلبہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے تمام طلبہ، اساتذہ اور معزز اہلِ خانہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ آپ کے فرزند مسلح افواج میں متحد ہیں اور ایرانِ عزیز کے حرم کی دفاع میں استوار کھڑے ہیں۔ افواجِ مسلح آنکھیں کھلی اور عزمِ فولاد کے ساتھ ہر قسم کی دشمنی یا کسی بھی ناجائز نگاہ کے جواب دینے کے لیے تیار ہیں اور وہ ضرب لگانے کو بھی تیار ہیں جو صہیونی رجیم کو رسوا کر دے۔ مسلح افواج کا پختہ عزم اللہ تعالیٰ پر توکّل، رہبر انقلاب کی حکیمانہ حکمت عملی، ایرانی قوم کے خالص اعتماد اور عوام کی ثابت قدمی سے تقویت پاتا ہے۔