بلوچستان اور کے پی میں سوچی سمجھی سازش کے تحت حالات خراب ہو رہے ہیں، جمعیت کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اپنے بیان میں جے یو آئی کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ علمائے کرام کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہر فرد کو مملکت خداداد پاکستان کی بقاء اور سالمیت کیلئے یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک جل رہا ہے اور حکمران ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہیں۔ پاکستان علماء کرام کے لئے مقتل گاہ بن چکا ہے۔ اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں علماء کرام کو قتل کیا جا رہا ہے۔ یہ بات حافظ حسین احمد، مولانا سعید احمد، مفتی عبدالباقی بڑیچ و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو مملکت خداداد پاکستان کی بقاء اور سالمیت کے لئے یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ جمعیت علماء اسلام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ ہمیں محب وطن ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت حالات کو خراب کیا جا رہا ہے۔ جید علماء کرام کا قتل عام کھلی دہشت گردی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔