وزیر اعظم جلد بجلی قیمتوں میں کمی کا جامع پروگرام پیش کریں گے، وزیر پیٹرولیم
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جلد بجلی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے جامع پروگرام پیش کریں گے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں۔ اور پنجاب میں بنیادی صحت مراکز کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ عوام کی فلاح وبہبود ہماری اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف ملکی ترقی کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ اور وزیر اعظم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔ شہباز شریف جلد بجلی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے جامع پروگرام پیش کریں گے۔
بجلی کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دیا۔ اور بجلی قیمتوں کو کم کر کے معیشت کو مزید مستحکم کریں گے۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی ہماری قیادت کا ویژن ہے۔ اور سحر وافطار میں گیس کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔ سولر سسٹم پر نئے کنکشن کو گراس میٹرنگ پر منتقل کیا جائے گا۔ اور گرڈ پر 3 سے 4 ہزار ارب قرضے کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مشکل فیصلہ کیا گیا ہے۔ پچھلے سولر سسٹم کنکشن میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جائے گا۔
دہشتگردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہادر جوان سرحدوں پر ملک کی حفاظت کر رہے ہیں۔ اور سیکیورٹی فورسز دن رات ملک میں امن او مان کے لیے متحرک ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اور دہشتگردی کے خلاف کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد پاکستان سے مطمئن ہو کر گیا اور وفد نے وزیر اعظم کی کاوشوں کو سراہا ہے۔ ہر آنے والے دن میں حالات بہتر ہوں گے۔ جبکہ اپنی ذاتی پسند نا پسند کو چھوڑ کر ملکی مفاد کے لیے اکٹھا ہونا پڑے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں سب کی طرف ہاتھ بڑھائیں گے اور ملکی مسائل کا سیاسی حل نکالیں گے۔ ملکی مفادات پر سیاست کرنے والوں کو عوام کی عدالت میں جواب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں لیے گئے قرضے حکومتوں کے بجائے عوام کو دینے پڑے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ بجلی قیمتوں کے حوالے سے کریں گے عوام کو کے لیے
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
عمان میں تہران و واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر، ایک ایرانی اہلکار نے روئٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے، یورینیم افزودگی پر مبنی ایرانی حق کیخلاف امریکی وزیر خارجہ کے ریمارکس کو "ناقابل قبول" قرار دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ "صفر فیصد افزودگی ناقابل قبول ہے" یہ الفاظ روئٹرز کو انٹرویو دینے والے، ایرانی مذاکراتی ٹیم کے قریبی، اعلی ایرانی اہلکار ہیں۔ اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں روئٹرز نے لکھا ہے کہ ایرانی اعلی عہدیدار نے یہ ردعمل یورینیم افزودگی کے ایرانی پروگرام کے بارے جاری ہونے والے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ بیان کے جواب میں دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں، ایرانی جوہری پروگرام کے بارے ٹرمپ انتظامیہ کے مبہم و متضاد موقف کو جاری رکھتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر ایران پرامن جوہری پروگرام پر عمل پیرا ہے تو وہ بھی خطے کے بہت سے دوسرے ممالک کی طرح اپنا جوہری پروگرام جاری رکھ سکتا ہے لیکن اس شرط پر کہ "وہ (افزودگی انجام نہ دے اور) افزودہ شدہ مواد درآمد کرے"!! واضح رہے کہ ایران مخالف امریکی تھنک ٹینک "یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران" (United Against Nuclear Iran) کے رکن جیسن براڈسکی (Jason Brodsky) سمی
ت بہت سے امریکی تجزیہ کاروں نے مارکو روبیو کے موقف کو "ایران میں مقامی طور پر یورینیم افزودگی پر امریکہ کی شدید مخالفت" سے تعبیر کیا ہے۔ ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ عمان میں جاری امریکہ - ایران بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ، ایرانی جوہری پروگرام پر ممکنہ معاہدے کے ضمن میں "یورینیم کی مقامی طور پر افزودگی" کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے موقف میں متضاد تشریحات سامنے آ رہی ہیں!