Express News:
2025-04-26@03:56:41 GMT

ایک نکتہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

بلوچستان میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات نے پوری قوم کو اضطراب میں مبتلا کر رکھا ہے۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی دہشت گردوں نے اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں جن سے ان کے ناپاک عزائم کا اظہار ہوتا ہے کہ وہ ہر صورت اپنے بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے پاک وطن کی دھرتی کو بے گناہ اور نہتے عوام کے لہو میں رنگنا اور ملک کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت افغانستان میں موجود اپنے سرپرستوں کے اشارے اور پاکستان میں موجود سہولت کاروں کی مدد سے 33 دہشت گردوں نے حملہ کرکے ٹرین میں سوار عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنا کر تین سو سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ بولان کے جس علاقے میں ٹرین پر حملہ کیا گیا وہ دور افتادہ اور انتہائی دشوار گزار کہا جاتا ہے۔

تاہم ہماری سیکیورٹی فورسز نے اپنی مہارت، تجربے اور جدید تکنیک کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے مسافروں کو بازیاب کرا لیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران کسی مسافر کو جانی نقصان نہیں پہنچا البتہ آپریشن سے پہلے ہی دہشت گردوں نے 21 مسافروں اور ایف سی کے چار اہلکاروں کو شہید کر دیا تھا۔

آپریشن میں پاک آرمی، ایئرفورس، فرنٹیئر کور اور ایس ایس جی کے بہادر جوانوں نے مشترکہ حصہ لیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنے سرغنہ سے برابر رابطے میں تھے جب کہ ٹرین پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے منفی پروپیگنڈا شروع کر دیا جو اس امر کا عکاس ہے کہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں بھارت اول دن سے اپنے جس مذموم منصوبے کی تکمیل کا خواہاں ہے اسے اب مزید ہوا دے رہا ہے اور افغانستان کی سرزمین استعمال کی جا رہی ہے۔

پاکستان کی جانب سے اعلیٰ ترین حکومتی سطح پر افغانستان کی طالبان حکومت سے ثبوت کے ساتھ کہا جا چکا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے مگر ایسا لگتا ہے کہ افغان حکومت اس حوالے سے زیادہ سنجیدہ نہیں ہے۔ افغان طالبان حکومت کے ترجمان نے جعفر ایکسپریس پر حملے کو افغانستان سے جوڑنے کے پاکستان کے بیان کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ بلوچ مزاحمت میں شامل کوئی بھی رکن افغانستان میں نہیں ہے۔

جعفر ٹرین حملے پر نہ صرف اندرون سندھ بلکہ بیرون دنیا میں بھی اظہار افسوس کیا گیا۔ امریکا، چین، روس، ایران، ترکیہ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی جعفر ایکسپریس حملے پر شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ عالمی برادری کا دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی حمایت اور ساتھ کھڑے ہونے کا عزم اس بات کا اظہار ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان جو قربانیاں دے رہا ہے اسے عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔

قوم کو یاد ہے کہ 16 دسمبر 2016 کو پشاور آرمی پبلک اسکول پر ٹی ٹی پی کے 7 دہشت گردوں نے حملہ کرکے تقریباً ڈیڑھ سو کے قریب افراد کو شہید کر دیا تھا جن میں 9 اساتذہ اور سو سے زائد بچے شامل تھے۔

اس دلخراش سانحے کے بعد نہ صرف عوام بلکہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت تمام اختلافات بھلا کر یکسو اور سر جوڑ کر بیٹھ گئی اور دہشت گردی کے خلاف بھرپور طریقے سے آپریشن کرنے اور ان کے سہولت کاروں کو سبق سکھانے اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ’’نیشنل ایکشن پلان‘‘ ترتیب دیا گیا تھا۔ بعدازاں پاک فوج نے دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد شروع کیے جس کے نتیجے میں ملک میں خودکش حملوں، بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں طور پر کمی واقع ہو گئی۔

پاک فوج کے بہادر جوانوں اور افسروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ملک میں امن قائم کرنے میں جرأت مندانہ کردار ادا کیا جس کا پوری قوم دل سے اعتراف کرتی ہے۔

ہرچند کہ جعفر ایکسپریس حملے میں بڑا جانی نقصان نہیں ہوا اور 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرتے ہوئے تین سو سے زائد مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا لیکن یہ بڑا واقعہ ایک مرتبہ پھر اس بات کا متقاضی ہے کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ایک مرتبہ سر جوڑ کر بیٹھے اور دہشت گردی سے تیزی سے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام، دہشت گردوں کے خاتمے ان کے رابطہ کاروں، سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

جیساکہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے بجا طور پر کہا کہ دہشت گرد ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس وقت دہشت گردوں کو عالمی قوتوں کی سرپرستی حاصل ہے، صرف مذمتی بیانات کافی نہیں بلکہ ہمیں طے کرنا ہوگا کہ کیا کرنا ہے۔

انھوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ اے پی ایس کا واقعہ ہوا تو اس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے نیشنل ایکشن پلان ون بنایا اب جعفر ایکسپریس حادثے کے بعد شہباز شریف نیشنل ایکشن پلان 2 بنائیں۔ قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب سے جعفر ایکسپریس سانحے کی مذمت اور اختلافات بھلا کر متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا جو موجودہ نازک حالات میں مثبت سوچ کی عکاس ہے۔

وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس سانحے کے بعد کوئٹہ میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شریک تھے بجا طور پر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی کی ضرورت ہے اس کے خاتمے تک ملک ترقی نہیں کر سکتا، دہشت گردی پاکستان کے وجود کے لیے خطرہ ہے۔ ہم آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے جس میں بلوچستان کے مسائل پر بات کی جائے گی، پورے ملک اور فوج کی قیادت کو بٹھا کر ایک نکتے پر بات کریں گے۔

وہ ایک نکتہ کیا ہے؟ بلوچستان کے مسائل، علیحدگی پسندوں کی سرگرمیاں، بلوچ گروپوں کے اختلافات، افغان انڈیا بیرونی مداخلت کاری، اندرونی سہولت کاری، ٹی ٹی پی کا قیام اور اس کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں اور افغان مہاجرین کی موجودگی سے جنم لینے والے بے شمار مسائل موجودہ حساس صورت حال میں غور و فکر کے متقاضی ہیں۔ اس ایک نکتے کے پس پردہ اصل زمینی حقائق کو جاننا ان کا ادراک اور جملہ مسائل کا قابل حل تلاش کرنا ازبس ضروری ہو گیا ہے، غفلت و لاپروائی ہمیں پاتال میں پہنچا دے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس دہشت گردی کے کرتے ہوئے اور دہشت کے خلاف کہ دہشت کر دیا کے بعد

پڑھیں:

حکومت کا ملک میں بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ

کراچی:

حکومت نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے وزارت خارجہ بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوتوں پر منسلک مربوط کیس تیار کرکے متعلقہ فورمز سے باضابطہ رجوع کرے گی۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد عالمی فورمز کے حکام سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں اور رابطے کیے جائیں گے۔

وفاقی حکومت کے اہم ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ پہلگام واقعہ کے بعد مودی حکومت پاکستان پر کسی الزام کو ثابت کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے، اس ناکامی کو چھپانے کے بھارتی میڈیا پر محض پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، اس نام نہاد جھوٹے پہلگام واقعہ کے بعد مودی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔وفاقی حکومت نے مودی حکومت جھوٹے الزامات کا بھرپور سفارتی جواب دینے کے لیے اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس حکمت عملی کے تحت وزارت خارجہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان سمیت مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے اور شدت پسند گروپس کی سرپرستی کرنے اور فنڈنگ سمیت دیگر ذرائع سے مدد کرنے کے ثبوت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورمز کو بھیجے گی۔

عالمی فورمز کو باور کرایا جائے گا کہ پاکستان ہر سطح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور خود دہشت گردی کا شکار ہے، پاکستان میں بھارت دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے عالمی برادری اس کا نوٹس لے اور مودی حکومت کو اس اقدام سے باز رکھے، پاکستان اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بہتری کے لیے کوئی دبائو قبول نہیں ہوگا، بھارت کو پہلگام واقعہ پر اپنی غلط پالیسی اور فیصلوں کو واپس لینا ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان نے بھارتی الزامات اور نام نہاد و جھوٹے پروپیگنڈے سے دوست ممالک کو آگاہ کردیا ہے اور دوست ممالک نے اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا کہا ہے۔

بھارت کو پاکستان کی موثر سفارتی حکمت عملی کے سبب اس محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا ہے، وفاقی حکومت بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے معاملے پر مربوط جوابی کیس تیار کررہی ہے۔

اس حوالے سے ورلڈ بینک، عالمی عدالت انصاف اور عالمی فورمز پر وزیراعظم کی منظوری سے جلد رجوع کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت کے حکام کے مطابق اس کیس میں بھی پاکستان کو کامیابی ملے گی ۔وفاقی حکومت اس صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور مشاورت سے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی یا مزید کوئی فیصلہ کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ
  •  بھارت اسرائیل اور امریکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا سبب ہیں، یہ ہرجگہ انسانیت کا خون بہا رہے ہیں، نعیم الرحمن 
  • بنوں میں سیکورٹی فورسز کا خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن، 6 خوارج ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی بنوں میں کارروائی، 6 خوارج ہلاک،ضلع بنوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی، آئی ایس پی آر
  • حکومت کا ملک میں بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ
  • پشین: سکیورٹی فورسز کا سی ٹی ڈی کے ہمراہ مشترکہ آپریشن، 9 دہشت گرد ہلاک
  • مودی دہشت گردی کے جہادی جواب کی ضرورت
  •  پاکستان میں دہشت گردی کے لیے  بھارت دراصل کسے مسلح کررہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ
  • بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دیں گے، خواجہ آصف کا اعلان
  • پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم