ایس آئی ایف سی کے تعاون سے توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے چکوال کے ضلع میں واقع راجیان-11 ہیوی آئل ویل میں تیل کی پیداوار کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔
راجیان-11 ہیوی آئل ویل 2020 سے تعطل کا شکار تھا، تاہم ایس آئی ایف سی کے تعاون سے جدید مصنوعی لفٹ سسٹم کو متعارف کرایا گیا جس کی مدد سے اس ویلز کو دوبارہ فعال کیا گیا۔
اس جدید سسٹم کے ذریعے 3,774 میٹر گہرائی میں دبے ہوئے وسائل منظر عام پر لائے گئے، جسے او جی ڈی سی ایل کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے نئے دریافت شدہ کنویں سے روزانہ 1,000 بیرل تیل کی پیداوار متوقع ہے، جس سے نہ صرف ہائیڈروکاربن پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ او جی ڈی سی ایل کی قیادت میں مزید استحکام آئے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: او جی ڈی سی ایل
پڑھیں:
ملک میں تیل و گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار کمی
ملک میں تیل اور گیس کی یومیہ پیداوار میں مسلسل کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ انڈسٹری کے جاری کردہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق 8 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 61,689 بیرل رہی، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.6 فیصد کم ہے۔ گزشتہ ہفتے یہ پیداوار 62,071 بیرل فی دن تھی۔
گیس کی یومیہ پیداوار میں بھی 1.2 فیصد کمی دیکھی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 8 ستمبر تک گیس کی اوسط یومیہ پیداوار 2,611 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کی گئی، جبکہ پچھلے ہفتے یہ مقدار 2,643 ایم ایم سی ایف ڈی تھی۔
انفرادی کمپنیوں کی کارکردگی پر نظر ڈالیں تو او جی ڈی سی ایل (OGDCL) کی خام تیل کی یومیہ پیداوار 30,940 بیرل اور گیس کی پیداوار 531 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔
پی پی ایل (PPL) نے 9,687 بیرل تیل اور 441 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا کی۔
پی او ایل (POL) کی پیداوار 4,611 بیرل تیل اور 50 ایم ایم سی ایف ڈی گیس رہی۔
ماڑی گیس نے 1,089 بیرل تیل اور 887 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی۔
ادھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز بھی سامنے آ گئی ہے۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 1.54 روپے فی لیٹر اضافہ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4.79 روپے فی لیٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ اس وقت پیٹرول کی قیمت 264.61 روپے اور ڈیزل کی قیمت 269.99 روپے فی لیٹر ہے۔
اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.06 روپے اضافہ، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 3.68 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔
اوگرا (OGRA) 15 ستمبر کو قیمتوں کے تعین کی سمری حکومت کو ارسال کرے گا۔ نئی قیمتوں کی منظوری وزیرِاعظم دیں گے، جس کے بعد وزارتِ خزانہ باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔