قومی سلامتی صورتحال پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا؛ عسکری قیادت بریفنگ دے گی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی سلامتی کی صورت حال پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا، جس میں عسکری قیادت کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا ہے، جس کے بعد اب اجلاس 18 مارچ بروز منگل دن 11 بجے ہوگا۔ ماہ رمضان کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا وقت دن گیارہ کیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اِن کیمرہ منعقد ہو گا، جس میں سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی کمیٹی کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہو گا۔
ترجمان کے مطابق اجلاس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد کردہ نمائندگان شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں متعلقہ اراکین کابینہ بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی ایڈوائس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منگل کو ڈیڑھ بجے طلب کیا تھا، جس کا وقت بدل کر اب گیارہ بجے مقرر کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آئندہ صدر کا انتخاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جون 2025ء) سابق جرمن وزیر خارجہ اور جرمنی کی ماحول پسند گرین پارٹی کی سیاستدان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے لیے بلامقابلہ منتخب کر لی جائیں گی۔ پیر کو اقوام متحدہ میں ہونے والے جنرل اسمبلی کے صدر کے الیکشن میں جرمنی کی سیاستدان انا لینا بیئر بوک کو ایک سال کے لیے صدارتی عہدے پر فائز کرنے کا اعلان کر دیا جائے گا۔
ماحول پسند گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والی جرمن سیاستدان انا لینا بیئربوک آئندہ ایک سال کے لیے اس اعلیٰ عہدے پر فائز رہیں گی۔ انا لینا اس ٹاپ پوزیشن کے لیے بلا مقابلہ منتخب ہونے جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ان کا یہ عہدہ بنیادی طور پر رسمی نوعیت کا ہے اور اس سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریش کے کردار پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
(جاری ہے)
193 رکن ممالک کے پلینری سیشن میں جنرل اسمبلی کے صدر کا انتخاب دراصل رسمی حیثیت رکھتا ہے۔
انا لینا بیئربوک کے جنرل اسمبلی کے صدارتی دور کا سرکاری طور پر افتتاح 9 ستمبر کو ہوگا، جس میں جرمن سفارتکار باضابطہ اپنی صدارتی ذمہ داری سنبھالیں گی۔ اس کے فوراً بعد جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں دنیا بھر سے آئے ہوئے ریاستی مہمانوں کے باقائدہ اجلاس کا آغاز ہوگا۔
بلا مقابلہ انتخاب
جرمنی کی سابق وزیر خارجہ انالینا بیئربوک اقوام متحدہ کے سب سے بڑے ادارے کی صدر کے عہدے کے لیے بلا مقابلہ انتخاب لڑ رہی ہیں۔ 44 سالہ جرمن سیاست دان نے
گزشتہ ماہ جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ وہ منتخب ہونے کی صورت میں اس عالمی ادارے میں شامل تمام ''بڑے چھوٹے‘‘ 193 رکن ممالک کی خدمت کریں گی اور ایک ''یونیفائر‘‘ یا ''متحد کرنے والے‘‘ کا کردار ادا کریں گے۔
جرمن سفارتکار کی ترجیحات
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک سالہ صدارت کے دوران جرمن سیاستدان اپنی ترجیحات صنفی مساوات، ماحولیاتی تحفظ اور اقوام متحدہ کے پائیداری کے اہداف شامل پر مرکوز رکھیں گے۔
ادارت: عاطف بلوچ