ویٹی کن نے پوپ فرانسس کی پہلی تصویر جاری کر دی ہے، جو ایک ماہ سے روم کے جیمیلی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ وہ دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہیں اور ان کی صحت نازک مگر مستحکم بتائی جا رہی ہے۔

تصویر میں 88 سالہ پوپ فرانسس سفید لباس اور جامنی شال میں ملبوس، وہیل چیئر پر بیٹھے دعا کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یہ تصویر اسپتال کی چیپل میں لی گئی جہاں وہ ایک سادہ سے مذبح کے سامنے موجود ہیں اور دیوار پر ایک صلیب لگی ہوئی ہے۔

یہ ان کی 14 فروری کو اسپتال میں داخلے کے بعد پہلی عوامی جھلک ہے۔ گزشتہ کئی ہفتوں سے ویٹی کن مسلسل ان کی نازک حالت کی اطلاع دے رہا تھا اور ڈاکٹرز ان کی صحت پر گہری نظر رکھے ہوئے تھے۔

ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس نے اسپتال کی چیپل میں ایک خصوصی عبادت میں شرکت کی، جو ان کی صحت میں بہتری کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔ وہ دن کے وقت ہائی فلو آکسیجن تھراپی لے رہے ہیں، جبکہ رات میں نان-انویسیو مکینیکل وینٹیلیشن استعمال کر رہے ہیں۔

اتوار کے روز پوپ فرانسس نے اپنے ہفتہ وار اینجلُس دعا کے دوران اپنے چاہنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ خاص طور پر انہوں نے ان بچوں کا ذکر کیا جو اسپتال کے باہر ان کے لیے دعا اور نغمے گا رہے تھے۔ بچے ویٹی کن کے علامتی رنگوں، پیلے اور سفید غبارے تھامے کھڑے تھے اور پوپ کی جلد صحت یابی کی دعا کر رہے تھے۔

 

اپنے پیغام میں، پوپ فرانسس نے اپنی صحت کو آزمائش کا دور قرار دیا اور دنیا کے مختلف جنگ زدہ ممالک بشمول یوکرین، فلسطین، اسرائیل، لبنان، میانمار، سوڈان اور جمہوریہ کانگو کے لیے دعا کی اپیل کی۔

ویٹی کن نے تصدیق کی ہے کہ پوپ فرانسس تاحال کسی سے ملاقات نہیں کر رہے اور مکمل صحت یابی کے لیے طبی عملے کی نگرانی میں ہیں۔ تاہم، وہ اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہونا چاہتے اور حال ہی میں کیتھولک چرچ میں تین سالہ اصلاحاتی منصوبے کی منظوری بھی دی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پوپ فرانسس ویٹی کن

پڑھیں:

چمن سرحد کے قریب پارکنگ میں دھماکا، پانچ افراد جاں بحق

بلوچستان کے علاقے چمن میں پاک افغان سرحد کے قریب ٹیکسی اسٹینڈ میں دھماکے سے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چمن میں بارڈر ٹیکسی اسٹینڈ پر زور دار دھماکا ہوا جس میں 8 افراد زخمی ہوئے جن میں سے پانچ جاں بحق ہوگئے۔

ڈپٹی کمشنر چمن نے بتایا کہ دھماکے میں تین افراد زخمی ہیں، زخمیوں اور مرنے والوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ چمن اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر حبیب بنگلزئی نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خیز مواد مسافروں کے سامان میں رکھا ہوا تھا جبکہ اس کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

دھماکے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر حادثے کی جگہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کیے۔

سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا اور بارڈر کے آس پاس ناکہ بندی کر کے چیکنگ سخت کر دی ہے۔

اُدھر بلوچستان حکومت نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی حکام سے رابطہ کر کے تحقیقات کے لیے اضافی وسائل فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فرانسس بیکن،آف ٹروتھ
  • بہاولپور: خاتون نے ساس سے جھگڑے کے بعد بچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
  • مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
  • چمن سرحد کے قریب پارکنگ میں دھماکا، پانچ افراد جاں بحق
  • دبئی: پاکستان ٹیم کے منیجر کی زخمی سری لنکن امپائر کی اسپتال میں عیادت
  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • آغا سراج درانی عارضۂ قلب کے باعث اسپتال میں داخل
  • آشوبِ چشم کی وبا شدت اختیار کر گئی، اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ
  • آسٹریلیا: ریستوران میں گیس کے اخراج سے ایک شخص ہلاک‘ 6 اسپتال منتقل
  • پاگل کتے کے کاٹنے سے لاحق ہونے والی بیماری بائولے پن سے آگاہی کا عالمی دن 28 ستمبرکومنایا جائیگا