چین نے مزید 8 سیٹلائٹس زمین کے مدار میں پہنچا دیے
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
چین نے مزید 8 سیٹلائٹس زمین کے مدار میں پہنچا دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آئی کیوب کیو منزل پر پہنچ گیا
کے مطابق پیر کو چین نے CERES-1 نامی کیرئیر راکٹ لانچ کیا جس نے 8 سیٹلائٹس کو خلا میں چھوڑا۔
یہ راکٹ مقامی وقت کے مطابق پیر کی شام جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے 4 بجکر 7 منٹ پر روانہ ہوا جس نے یونیاو-1 55-60 سیٹلائٹس کو پہلے سے طے شدہ مدار میں پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: چین چاند کی مٹی سے بنی اینٹیں کہاں استعمال کرنا چاہتا ہے؟
مشن نے زمین کے مدار میں ایئرسیٹ 06 اور 07 سیٹلائٹس بھی لانچ کیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news چین زمین سیارے سیٹلائٹ.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
میری ٹائم کانفرنس ایکسپو میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمر'صفرا' لانچ کردیا گیا
کراچی:پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس ایکسپو(پائمیک)میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمرگن صفرا لانچ کر دیا گیا، جو انتہائی بلندی پر اڑنے والے ڈرونز کو مفلوج کرکے اسے زمین پر اتارنے کے جدید صلاحیت سے لیس ہے۔
کراچی ایکسپو میں جاری پاکستان نیوی کے دفاعی اور سائنسی آلات کی نمائش پائیمک میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمرگن صفراکی تقریب رونمائی ہوئی، جس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر ہزاروں فٹ کی بلندی پر اڑنے والے ڈرون کو جیمر گن سے ناکارہ بنانے کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا گیا، صفرا نامی ڈرون جیمر کو نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان نے تیار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان کے سینئیرڈائریکٹر ڈاکٹر آصف مغل کا کہنا تھا کہ صفرا سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے تیروں کو داغنے والے کمان کا نام تھا، فضاؤں میں یہ اس جیمر گن کو فائر کرنے کے بعد جو ریڈیائی لہریں نکلتی ہیں، وہ ایک کمان کی شکل اختیار کر جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جیمرگن بیک وقت جی پی ایس، ریڈیو اور ویڈیو کا سراغ لگانے کے بعد ہدف کو نشانہ بناتا ہے، جس میں بالافضاؤں میں اڑنے والے ڈرون کو مفلوج کرنے کے علاوہ اسے زمین پر لینڈ کرانے کی مہارت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈرون جیمر میں 2 بیٹریاں نصب ہیں، جن میں سے ہر بیٹری سسٹم میں انفرادی طور پر 40 منٹ تک فعال رہ سکتی ہیں۔
آصف مغل کا مزید کہنا تھا کہ 1500 میٹر بلندی پر 550 میٹرز افقی اور 350 میٹرز عمودی دائرہ بنتا ہے، اس دائرے میں جتنے بھی ڈرونز آجائیں ان کے اڑنے اور عکس بندی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوجاتا ہے۔