پاکستانیوں کو متحدہ عرب امارات کے ویزے کے حصول میں مشکلات کا سامنا کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد روزگار کی تلاش اور سیر و تفریح کی غرض سے متحدہ عرب امارات کا رخ کرتی ہے، ماضی میں تو متحدہ عرب امارات کے ویزے کا حصول زیادہ مشکل نہیں تھا تاہم اب خواہشمند افراد کو ویزے کے حصول میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔
قومی اسمبلی کی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے وزارت خارجہ سے سوال پوچھا کہ پاکستانی شہریوں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ویزے کیوں محدود کیے گئے ہیں اور اس پابندی کی وجہ کیا ہے۔
جس پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے جواب میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی شہریوں پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے کوئی باضابطہ ویزا پابندی نہیں ہے، البتہ کچھ مسائل کے باعث اب جانچ پڑتال کو سخت کیا گیا ہے اور کچھ افراد کو ویزا جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔
بڑی وجہ یہ ہے کچھ پاکستانی شہری جعلی ڈگریاں، ڈپلومہ اور جعلی ملازمت کے معاہدے جمع کراتے ہوئے پائے گئے ہیں جبکہ کچھ اپنے ویزوں سے زائد قیام کر چکے ہیں، بعض پاکستانی سیاسی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کے کچھ ارکان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا بھی نامناسب استعمال کرتے پایا گیا ہے ان وجوہات کی وجہ سے پاکستانی شہریوں کو ویزے کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔
جواب میں مزید بتایا گیا کہ ابوظبی میں پاکستانی سفارت خانے اور اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے، امارات کے ویزوں کے اجرا کے لیے سفارشی خطوط وزارت خارجہ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو بروقت ویزا کی سہولت کے لیے شیئر کیے جاتے ہیں۔
وزارت فاطر کو بھی ویزا کے اجرا کی سفارش کرتی رہتی ہے، اس معاملے پر حکومت، متحدہ عرب امرات کے ہم منصبوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں پر کوئی باضابطہ ویزا پابندی نہیں ہے۔
وزیر خارجہ کے جواب میں مزید بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے نے کہا ہے کہ ان کی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے 5 سالہ ویزے کا اعلان کیا ہے، جس کے لیے راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ، ہوٹل بکنگ، جائیداد کی ملکیت (اگر قابل اطلاق ہو) اور 3 ہزار درہم کی پیشگی ادائیگی درکار ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت نے بھارت سے 50 ہزار ٹن چینی درآمد کرلی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کے پاکستانی شہریوں گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدار عالمی امن کی ضمانت ہے: اسحاق ڈار
نیویارک (طاہر محمود چوہدری سے)نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونا عالمی برادری کا دہرا معیار ظاہر کرتا ہے، پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دی۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری خوش آئند ہے، عالمی امن سے متعلق آج کا مباحثہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ تنازعات کا عدم حل کشیدگی کی شکل اختیار کرگیا ہے، پاکستان تنازعات کے حل میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ تنازعات کے حل میں کثیر الجہتی انتہائی اہم ہے، پاکستان دنیا بھر میں امن کا خواہشمند ہے، فلسطین میں 58 ہزار سے زیادہ افراد کو شہید کیا جاچکا ہے۔ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدار عالمی امن کی ضمانت ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی ریاستوں کی خودمختاری کے احترام اور عدم مداخلت پر مبنی ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
واضح رہے کہ کثیرالجہتی تنازعات کے حل سے متعلق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں مباحثہ ہوا ہے جس کی صدارت نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے کی ہے۔اس موقع پر نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب تنازعات کے پُرامن حل کے طریقہ کار کو مؤثر بنانے سے متعلق قرار داد پیش کی جو منظور کر لی گئی۔
مزید :