Jang News:
2025-06-18@19:12:36 GMT

وادیٔ نیلم سمیت بالائی علاقوں میں سردی کی شدت کم

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

وادیٔ نیلم سمیت بالائی علاقوں میں سردی کی شدت کم

— فائل فوٹو

وادیٔ نیلم سمیت بالائی علاقوں میں مطلع صاف اور سردی کی شدت کم ہونا شروع ہو گئی۔ 

وادیٔ نیلم کے بالائی علاقوں تاؤبٹ، ہلمت، شونٹھر، سرگن سمیت رابطہ سڑکوں کی بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا ہے۔

لوگ اشیائے خور و نوش کندھوں پر اٹھا کر لے جانے پر مجبور ہیں جبکہ ادویات کی قلت کا بھی سامنا ہے۔


بالائی علاقوں میں بارش و برفباری، سردی کی شدت میں اضافہ

ملک کے بالائی اور میدانی علاقوں میں بارش اور برف باری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔

درجۂ حرارت بہتر ہونے سے برف پگھلنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جس سے دریائے نیلم اور ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

محکمۂ شاہرات کی مشینری سڑکوں سے برف ہٹانے میں مصروف ہے۔

ایکسیئن شاہرات نیلم سہیل قیوم قریشی کے مطابق برفانی تودوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے ملبے کو صاف کرنے میں مزید دو سے تین دن لگ سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بالائی علاقوں سردی کی شدت علاقوں میں

پڑھیں:

کن علاقوں کے افراد کو بھوک کا عفریت نگلنے والا ہے؟

دنیا میں بھوک سے متاثرہ 5 علاقوں میں لوگوں کو جان لیوا قحط  کا خطرہ لاحق ہے جس پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امدادی اقدامات کے ساتھ جنگوں کو روکنے اور نقل مکانی کی وجوہات کا خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ دنیا کا ’سب سے بھوکا علاقہ‘ قرار، اقوام متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) اور ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) کی مشترکہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوڈان، فلسطین، جنوبی سوڈان، ہیٹی اور مالی کو بھوک کا شدید بحران درپیش ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کو قحط کے خطرے کا سامنا ہے۔ رسائی میں حائل رکاوٹوں اور امداد کی قلت کے باعث یہ بحران بگڑتے جا رہے ہیں۔

یہ رپورٹ خوراک کے بگڑتے بحران کے حوالے سے آئندہ 5 ماہ کے لیے پیشگوئی پر مبنی اور بروقت انتباہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اسے یورپی یونین کی مالی مدد سے ’غذائی بحرانوں کے خلاف عالمگیر نیٹ ورک‘ کے ذریعے شائع کیا گیا ہے جس میں 13 ممالک اور علاقوں میں شدید غذائی عدم تحفظ کی صورتحال بیان کی گئی ہے جو آئندہ مہینوں میں ممکنہ طور پر بھوک کے بدترین بحران کا سامنا کریں گے۔

لاکھوں لوگوں کے لیے ہنگامی مسئلہ

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ بالا پانچوں ممالک کے علاوہ یمن، جمہوریہ کانگو، میانمار اور نائجیریا میں بھی بھوک کا بحران شدت اختیار کرنے کا خدشہ ہے جہاں لوگوں کی زندگیوں اور روزگارکو تحفظ دینے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ دیگر ممالک میں برکینا فاسو، چاڈ، شام اور صومالیہ شامل ہیں۔

ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل کو ڈونگ یو نے کہا ہے کہ بھوک لاکھوں لوگوں کے لیے ایسا ہنگامی مسئلہ بن گئی ہے جس کا انہیں روزانہ سامنا ہوتا ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے سب ہی کو متحد ہو کر فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس ضمن میں لوگوں کے کھیتوں اور مویشیوں کو تحفظ دینا ہو گا تاکہ وہ مشکل اور سخت ترین ماحول میں بھی خوراک پیدا کر سکیں۔

مزید پڑھیے: فلسطینیوں کو بھوکا مارنے پر فرانس کی اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی

ڈبلیو ایف پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی مکین نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ ایک کڑا انتباہ ہے۔ بھوک پھیلنا ڈھکی چھپی بات نہیں اور سبھی جانتے ہیں کہ کون لوگ اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ دنیا کے پاس اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے درکار ذرائع اور تجربہ موجود ہیں لیکن مالی وسائل اور رسائی کی عدم موجودگی میں زندگیوں کو تحفظ نہیں دیا جا سکتا۔ مزید تباہ کن بھوک کو روکنے کی گنجائش تیزی سے ختم ہوتی جا رہی ہے اور ایسے حالات میں پائیدار سرمایہ کاری، غذائی امداد اور بحالی میں مدد دینا بہت ضروری ہے۔

تباہ کن بھوک کا شکار ممالک

سوڈان میں گزشتہ سال قحط کی تصدیق ہوئی تھی۔ ملک میں جاری جنگ اور نقل مکانی کے باعث آئندہ مہینوں میں یہ صورتحال جاری رہنے کا خدشہ ہے۔

بالخصوص کردفان اور ڈارفر کے خطوں میں حالات کہیں زیادہ مخدوش ہیں۔ ملک کے معاشی انہدام کا خطرہ بھی بڑھتا جا رہا ہے جبکہ مہنگائی کے باعث خوراک تک لوگوں کی رسائی میں متواتر کمی آ رہی ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ میں بدترین بھوک کا راج، کچھ نہیں بچا جسے بیچ کر کھانا لیا جاسکے، اقوام متحدہ

مئی میں 2 کروڑ 46 لاکھ لوگوں کے بحرانی درجے کی بھوک کا شکار ہونے کے بارے میں بتایا گیا تھا جبکہ 6 لاکھ 37 ہزار کو تباہ کن درجے کی بھوک کا سامنا تھا۔

غزہ

غزہ میں قحط پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے جہاں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے نتیجے میں لوگوں کو غذائی و غیرغذائی امداد فراہم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹیں درپیش ہیں۔

خوراک کی انتہائی بلند قیمتوں اور تجارتی سامان کی آمد پر پابندی نے اس بحران کو اور بھی شدید بنا دیا ہے۔ ستمبر تک غزہ کی تمام 21 لاکھ آبادی کو بحرانی یا شدید درجے کی بھوک کا سامنا ہو سکتا ہے جبکہ 4 لاکھ 70 ہزار لوگوں کے تباہ کن بھوک کا شکار ہونے کا خطرہ موجود ہے۔

جنوبی سوڈان

جنوبی سوڈان میں تقریباً 77 لاکھ لوگوں یا 57 فیصد آبادی کو جولائی تک شدید درجے کی غذائی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے جبکہ 63 ہزار لوگ تباہ کن بھوک کے دھانے پر ہیں اور ملک کے دو علاقوں میں قحط پھیلنے کا خطرہ ہے۔

ہیٹی

ہیٹی میں جرائم پیشہ مسلح جتھوں کے تشدد اور عدم تحفط کے نتیجے میں لوگوں کی بڑی تعداد اپنے گھروں اور علاقوں سے نقل مکانی کر رہی ہے جہاں دارالحکومت پورٹ او پرنس میں اندرون ملک بے گھر ہونے والے 8،400 لوگوں کو تباہ کن درجے کی بھوک کا سامنا ہے۔

مالی

افریقی ملک مالی میں اناج کی بلند ہوئی قیمتوں اور مسلح تنازع کے نتیجے میں لوگوں کو بڑھتی ہوئی بھوک کا سامنا ہے۔ اگست تک 2،600 لوگوں کے لیے تباہ کن درجے کی بھوک کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

خانہ جنگی، نقل مکانی اور مہنگائی

جمہوریہ کانگو کو دوسری مرتبہ اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے جہاں حالیہ مہینوں کے دوران سرکاری فوج اور باغی گروہوں کے مابین لڑائی میں شدت آ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: خانہ جنگی نے سوڈان کو قحط کے منہ میں دھکیل دیا

ایتھوپیا، کینیا، لبنان، لیسوتھو، ملاوی، موزمبیق، نمیبیا، نیجر، زیمبیا اور زمبابوے ایسے ممالک کی فہرست سے نکل گئے ہیں جنہیں آئندہ مہینوں میں بھوک کے شدید بحران کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جنوبی اور مشرقی افریقہ بشمول نیجر میں بہتر موسمیاتی حالات کے نتیجے میں غذائی تحفظ پر دباؤ میں کمی آئی ہے۔ تاہم دونوں اداروں نے متنبہ کیا ہےکہ یہ حالات منفی طور پر تبدیل بھی ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق میانمار میں حالیہ زلزلوں کے نتیجے میں غذائی عدم تحفظ کی صورتحال مزید بڑھنے کا خدشہ ہے جبکہ خانہ جنگی، بڑے پیمانے پر نقل مکانی، کڑی پابندیوں اور بلند قیمتوں کے باعث خوراک تک لوگوں کی رسائی محدود ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا میں 7 کروڑ سے زائد افراد جان بچانے کے لیے نقل مکانی پر مجبور

بھوک سے متاثرہ بہت سے ممالک میں امداد کی فراہمی کو عدم تحفظ، افسرشاہی کی رکاوٹوں یا رسائی کے مسائل کا سامنا ہے۔ وسائل کی قلت کے باعث بہت سی جگہوں پر لوگوں کو دی جانے والی غذائی امداد، غذائیت کی فراہمی اور زرعی شعبے میں مہیا کی جانے والی مدد میں بھی کمی آ گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھوک بھوک سے دوچار ممالک سوڈان غزہ قحط زدہ علاقے

متعلقہ مضامین

  • کے الیکٹرک کی خرابی کے باعث کراچی کے کئی علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل
  • سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ
  • ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر برقرار، کشمیر اور پہاڑی علاقوں میں بارش کا امکان
  • آج بروز بدھ 18جون2025موسم کی صورتحال جانئے
  • کشمیر کی رونقیں بحال، گرمی کے ستائے سیاحوں نے وادی نیلم کا رخ کر لیا
  • کن علاقوں کے افراد کو بھوک کا عفریت نگلنے والا ہے؟
  • اسرائیل میں آج کی ’رات کو دن کے نظارے‘ میں بدل دیں گے، ایران
  • شہرقائد کے مضافاتی علاقوں میں بارش، گرمی کا زور ٹوٹ گیا
  • ستائیس ویں شنگھائی بین الاقوامی فلم میلے کا آغاز ہو گیا
  • سوات: آڑو کی خوشبو سے مہکتی وادی، میٹھے پھلوں کا جنت نما خطہ