ثناء جاوید کی سرفراز احمد سے بدتمیزی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد سے اداکارہ ثناء جاوید کو بدتمیزی کرنا مشکل میں پھنسا گیا۔
ثناء جاوید جو پہلے اپنی دلکشی اور بہترین اداکاری کے سبب مشہور تھیں گزشتہ ایک سال سے اپنی ازدواجی زندگی کے سبب چرچوں میں آئیں اور شدید تنقید کا سامنا کرنے پر مجبور ہوگئیں۔
دراصل ثناء جاوید نے اپنی زندگی میں ایسے بڑے اقدام اٹھائے جو انکے فینز کو حیران کرگیا کیونکہ انہوں نے گلوکار عمیر جسوال سے نکاح توڑ کر پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کی اور اس شادی سے قبل شعیب ملک نے اپنی سابقہ اہلیہ و بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا سے علیحدگی اختیار کی۔
ثناء جاوید جو شعیب ملک سے شادی کر کے ویسے ہی متعدد لوگوں کو پسند نہیں رہی ہیں اب نجی ٹی وی کے گیم شو ‘ میں بھی آئےجو اب ہر دن کسی نہ کسی سبب تنقید کا نشانہ بن رہی ہیں۔
17 مارچ کونجی ٹی وی پر نشر ہونے والے شو میں سرفراز احمد اور ثناء جاوید نے بطور مہمان شرکت کی اور شو میں رونق لگاتے نظر آئے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو زیرِ گردش ہے جس نے سرفراز احمد کے فینز کو متوجہ کردیا ہے اور اس کی وجہ سرفرازاحمد کے ساتھ ثناء جاوید کا تضحیک آمیز رویہ ہے۔
وائرل ویڈیو میں ثناء جاوید اور سرفراز احمد نجی ٹی وی کے مشہور گیم ’ڈبہ کھولو‘ میں حصہ لیتے نظر آئے۔
سرفراز احمد نے ایک ڈبہ کھولنے سے فہد مصطفیٰ کو روکا جس پر ثناء جاوید نے کہا کہ ’یہ کیا بات ہوئی کھول دیا کریں بھئی فوراً‘۔
اس پر سرفراز احمد بولے کہ ’بات سنیں 45 منٹس کی گیم ہے، کچھ نہ کچھ تو کرنا ہے ناں، ٹی وی پر آنا ہے، دنیا دیکھ رہی ہے ہمیں، ایسا تھوڑی کہ بس ڈبے کھولتے رہیں، اس سے پہلے والی قسط میں جب میں نے آخری ڈبہ کھلوایا تو دنیا بھر سے میسجز آئے‘۔
سرفراز کی بات پر ثناء جاوید بولیں کہ ’یہ تو لگ رہا ہے کہ چابی گھوما دی کسی نے بڑ بڑ بڑ بولے جارہے ہیں‘۔
سرفراز احمد بولے کہ ’ہمارے ساتھ ایسے کر رہیں جہاں گیم کھیلنی چاہئے تھی وہاں تو کھیلی نہیں انہوں نے‘۔
یہاں سرفراز احمد کا اشارہ چند روز قبل ثناء جاوید کا ’نجی ٹی وی میں اپنے شوہر و پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک سے ہارنا تھا‘۔
ثناء جاوید اس پر بولیں کہ ’آپ کو کیا تکلیف ہے میں اپنے میاں کے ساتھ جیسے بھی کھیلوں، آپ اپنا کھیلیں ناں‘۔
اس ویڈیو کلپ کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی دیر تھی کہ سرفراز احمد کے فینز نے ثناء جاوید پر شدید تنقید کی برسات کر ڈالی۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’تمیز نہیں ہے اس عورت کو بات کرنے کی، کس طرح بدتمیزی کیے جارہی ہے سرفراز احمد سے‘ ، جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ثناء جاوید کو شو میں نہ بُلایا جائے اسکی بدتمیزی روز کی بنیاد پر بڑھ رہی ہے‘۔
متعدد سوشل میڈیا صارفین سرفراز احمد کو مینشن کرکے یہ مشورہ دیتے بھی دکھ رہے ہیں کہ وہ ہمارے قومی ہیرو ہیں انہیں اس شو میں اس طرح کی بدتمیزی برداشت کرنے کی ضرورت نہیں ہے‘۔
مزیدپڑھیں:راجن پور: 80 سالہ بزرگ کی 48 سالہ خاتون سے شادی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ثناء جاوید شعیب ملک
پڑھیں:
صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینئر صحافی وسعت اللہ خان نے بی بی سی اردو پر بلاگ شائع کیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان کی نامور شخصیت سے ماضی میں جڑے نہایت حیران کن واقعات کا ذکر کیاہے جس نے بہت سے افراد کو چونکا کر رکھ دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق وسعت اللہ خان نے اپنی تحریر میں بتایا کہ موجودہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی پر ماضی میں بچی کے اغواء کا مقدمہ درج کیا گیا ، سیشن عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے گرفتار ی کا حکم دیا جس کے بعد وہ غائب ہو گئے تاہم بعدازاں انہوں نے اسے گھریلو جھگڑا قرار دیا اور کچھ عرصہ کے بعد انہیں عدالت نے بے گناہ قرار دیا اور پھر اس کے بعد ان کی ترقی کے راستے کھلتے چلے گئے ، اس طرح وہ وفاقی وزیر داخلہ بننے کے بعد اب وزیراعلیٰ بلوچستان ہیں ۔
کراچی کے 25ٹاؤنز میں پارکنگ فیس ختم، نوٹیفکیشن جاری
سرفراز بگٹی کی موجودہ کابینہ میں اس موجود وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر کے قریب واقع کنویں سے ماضی میں تین لاشیں برآمد ہوئیں تھیں ، جن میں دو مرد اور ایک عورت شامل تھی، ان کے ایک سابق ملازم نے ان پر الزام بھی عائد کیا تھا کہ اس کی بیوی ، دو بیٹے اور ایک بیٹی 2019 سے سردار کی نجی جیل میں ہے ۔بعدازان ان کی ضمانت ہو گئی اور محمد مری کا یہ دعویٰ غلط نکلا کہ اس کے خاندان کو سردار کے حکم پر مارادیا گیا ۔ خیر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کنویں سے ملنے والی لاشیں کس کی تھیں۔
سرفراز بگٹی کی کابینہ میں شامل وزیر مواصلات صادق عمرانی 2008 میں وزیر ہاوسنگ تھے، اسی سال گاؤں بابا کوٹ سے خبر آئی کہ پسند کی شادی کی ضد پر تین لڑکیوں اور اُن کا ساتھ دینے والی دو معمر خواتین کو اغوا اور فائرنگ سے شدید زخمی کرنے کے بعد ویرانے میں زندہ دفن کر دیا گیا۔ اس واردات میں صوبائی نمبر پلیٹ کی گاڑی استعمال ہوئی، صادق عمرانی نے وضاحت کی کہ پانچ نہیں دو عورتیں مری ہیں اور یہ کہ اس واردات میں اُن کے بھائی کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، البتہ مرنے والیوں کا تعلق اُن کے قبیلے سے ضرور ہے۔
"ایک اہم صوبائی عہدےدار ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے ؟"وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹوئیٹ، سوال اٹھا دیا
چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے تیسرے دن ہی اس واقعے کا نوٹس لے لیا تھا۔ اس واقعہ کا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی ازخود نوٹس لے کر اپنی سربراہی میں تین رکنی بنچ بنایا۔پولیس کو ایک گڑھے سے دو خواتین کی بے کفن لاشیں ملیں۔
مزید :