غزہ؛ اسلامی جہاد کے ترجمان ابو حمزہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
غزہ میں اسلامی جہاد کے ترجمان ابوحمزہ خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے ایک علاقے میں ایک گھر پر بمباری کی۔ یہ گھر ناجی ابو سیف کا تھا۔
مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ناجی ابو سیف المعروف ابو حمزہ اسلامی جہاد کے ترجمان تھے۔ اسرائیلی بمباری میں ان کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کے ان تازہ حملوں میں اب تک 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں وزیراعظم عصام الدعالیس، 3 وزراء اور حماس رکن بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یرغمالیوں کی رہائی تک حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ معاہدہ توڑ کر اسرائیل نے یرغمالیوں کی جانیں خطرے میں ڈال دیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز
حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک سینئر فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 5 سے 7 سال تک جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا فارمولا تجویز کر دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے۔آخری جنگ بندی ایک ماہ قبل اس وقت ختم ہوئی تھی جب اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، اور دونوں فریق اسے جاری رکھنے میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔