پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماعمر ایوب کی ضمانت عدالت نے خارج کردی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی نے 26 نومبر کو پی ٹی آئی احتجاج و لانگ مارچ کے 2 مقدمات میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کی عبوری ضمانت درخواستیں خارج کر دیں۔ عدالت نےعمرایوب کی عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج کر دی، جبکہ صنم جاوید، مشال یوسفزئی کے وکیل نےعدالت سے وقت مانگ لیا، عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے 22 مارچ کو دلائل طلب کرلئے ہیں۔ راولپنڈی میں انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج امجدعلی شاہ نے سماعت کی پراسیکوٹر سید ظہیر شاہ نے استغاثہ کی جانب سے دلائل دیئے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج کر دی گئی۔ عمر ایوب کی جانب سے وکیل ملزم یا حاضری معافی کی درخواست عدالت نہیں پہنچی، جس پر جج امجد علی شاہ نے عدم پیروی پر ان کی عبوری ضمانت خارج کی۔دوسری جانب انسداد دہشت گری عدالت راولپنڈی میں صنم جاوید، مشال یوسفزئی اور احد شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی، صنم جاوید، مشال یوسفزئی کے وکیل فیصل ملک نے دلائل کیلئے عدالت سے مزید وقت مانگ لیا۔ جس پر عدالت نے ایڈووکیٹ فیصل ملک سے 22 مارچ کو دلائل طلب کرلئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی عبوری ضمانت عمر ایوب کی عدالت نے
پڑھیں:
ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، عمرایوب
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے حکومت کے اقتصادی اعداد وشمار پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور تین برسوں میں گندم کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سمیت دیگ رہنماؤں کے ہمراہ حکومت کی جانب سے پیش کی گئی اقتصادی سروے رپورٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیلا بجٹ ہے اور پاکستان میں قوت خرید برباد ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ2022 میں جو شخص 50 ہزار روپے کما رہا تھا آج اس کی قدر تقریباً 22 ہزار روپے رہ گئی ہے، تین برسوں میں گندم کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اعداد و شمار میں وزارت شماریات کے اعدادوشمار کے دو برسوں کے ڈیٹا کا موازنہ کرکے دے رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، پلاننگ کا بجٹ 80 فیصد بغیر استعمال ہوئے واپس چلا گیا، یہ بھی دیکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 80 روپے ہے جو بڑھا کر 100 روپے تک لے کر جائیں گے،حالانکہ 2022 میں پیٹرول لیوی 20 روپے فی لیٹر تھی۔
عمر ایوب نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر سرکاری اداروں کی نج کاری نہیں ہو سکے گی۔