پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماعمر ایوب کی ضمانت عدالت نے خارج کردی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی نے 26 نومبر کو پی ٹی آئی احتجاج و لانگ مارچ کے 2 مقدمات میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کی عبوری ضمانت درخواستیں خارج کر دیں۔ عدالت نےعمرایوب کی عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج کر دی، جبکہ صنم جاوید، مشال یوسفزئی کے وکیل نےعدالت سے وقت مانگ لیا، عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے 22 مارچ کو دلائل طلب کرلئے ہیں۔ راولپنڈی میں انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج امجدعلی شاہ نے سماعت کی پراسیکوٹر سید ظہیر شاہ نے استغاثہ کی جانب سے دلائل دیئے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج کر دی گئی۔ عمر ایوب کی جانب سے وکیل ملزم یا حاضری معافی کی درخواست عدالت نہیں پہنچی، جس پر جج امجد علی شاہ نے عدم پیروی پر ان کی عبوری ضمانت خارج کی۔دوسری جانب انسداد دہشت گری عدالت راولپنڈی میں صنم جاوید، مشال یوسفزئی اور احد شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی، صنم جاوید، مشال یوسفزئی کے وکیل فیصل ملک نے دلائل کیلئے عدالت سے مزید وقت مانگ لیا۔ جس پر عدالت نے ایڈووکیٹ فیصل ملک سے 22 مارچ کو دلائل طلب کرلئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی عبوری ضمانت عمر ایوب کی عدالت نے
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔