اسرائیل پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کیلئے خطرہ ہے، سعودی عرب
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب متعلقہ بین الاقوامی معاہدوں کی بار بار خلاف ورزیوں کے ذریعے شام اور پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی اسرائیل کی کوششوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور شام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے اور عالمی برادری اور سلامتی کونسل کو ان جارحیت کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے اپنا فرض ادا کرنا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب متعلقہ بین الاقوامی معاہدوں کی بار بار خلاف ورزیوں کے ذریعے شام اور پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی اسرائیل کی کوششوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے تاکید کی کہ عالمی برادری کو ان اسرائیلی جارحیتوں کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے اور سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور شام کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف سنجیدہ موقف اختیار کرنا چاہیے اور تنازعات کو پھیلنے سے روکنا چاہیے۔ سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی غاصب حکومت کی وحشیانہ جنگی مشین سے فلسطینی شہریوں کی حفاظت ضروری ہے۔ عالمی برادری کو فوری طور پر اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور ان جرائم کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہییں۔ فلسطینی عوام کے ناقابل برداشت مصائب کا خاتمہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پورے خطے کی سلامتی اور استحکام چاہیے اور کے خلاف
پڑھیں:
ایرانی صدر سے علماء کے وفد کی ملاقات اسرائیل کیخلاف جنگ میں بہادری کو سراہا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) علامہ طاہر اشرفی، علامہ ساجد نقوی، علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم پر مشتمل علماء کے وفد نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی جس میں پاک ایران تعلقات، مسئلہ فلسطین و کشمیر اور اتحاد امت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستانی علمائے کرام نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں ایران کی بہادری کو سراہا اور اسرائیل کو شکست دینے پر مسعود پزشکیان کو مبارکباد پیش کی۔ وفد نے بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی صدر نے پاکستانی وفد کے ایران سے متعلق خیر سگالی جذبات کو سراہا، دونوں جانب سے باہمی تعلقات اور اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیا گیا۔