WE News:
2025-04-25@02:20:00 GMT

حافظ حسین احمد کون تھے؟

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

حافظ حسین احمد کون تھے؟

جمیعت علماء اسلام (ف) کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد کی پیدائش 1951 میں وادی کوئٹہ میں ہوئی، انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی جس میں اسلامی ادب، قرآن، حدیث اور فقہ کے علوم میں مہارت حاصل کی جبکہ انہوں نے روایتی درس نظامی کا کورس بھی کر رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جمعیت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے

حافظ حسین احمد نے اپنے سیاسی سفر کا اغاز 1973 میں زمانہ طالب علمی کے دوران کیا۔ اپنی سیاسی جد وجہد میں وہ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی اور مرکزی عہدوں پر فائز رہے جبکہ انہوں نے پاکستان نیشنل الائنس میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔

اپنے سیاسی سفر کے دوران 1988 سے 1990 تک مستونگ سے رکن قومی اسمبلی رہے، 1991 سے 1994 کے دوران سینیٹ کے ممبر رہے جبکہ 2002 سے 2007 تک رکن قومی اسمبلی کے فرائض سر انجام دیے۔

سینیئر سیاسی رہنما آج کوئٹہ میں انتقال کرگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قاضی حسین احمد سے محروم پاکستانی قوم

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سینیئر سیاستدان حافظ حسین احمد کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا، حافظ حسین احمد مرحوم زیرک ،حاضر جواب اور نظریاتی پارلیمانی رہنما تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انتقال پاکستان جمعیت علمائے اسلام (ف) حافظ حسین احمد کوئٹہ مولانا فضل الرحمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انتقال پاکستان جمعیت علمائے اسلام ف حافظ حسین احمد کوئٹہ مولانا فضل الرحمان جمعیت علمائے اسلام حافظ حسین احمد

پڑھیں:

جولانی حکومت نے فلسطین اسلامی جہاد کے دو سینیئر اہلکاروں کو گرفتار کر لیا

منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں اسلامی جہاد نے کہا کہ خالد خالد، جو شام میں گروپ کے سربراہ ہیں، اور ابو علی یاسر، جو شام میں اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہیں، کو پانچ دن قبل بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شام میں فلسطینی مزاحمت کاروں کیلئے زمین تنگ ہونا شروع ہو گئی۔ شام کی جولانی حکومت نے فلسطینی اسلامی جہاد (PIJ) کے دو سینئر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔ منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں اسلامی جہاد نے کہا کہ خالد خالد، جو شام میں گروپ کے سربراہ ہیں، اور ابو علی یاسر، جو شام میں اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہیں، کو پانچ دن قبل بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ گرفتاری کا طریقہ ایسا تھا جس کی ہم اپنے ان بھائیوں سے توقع نہیں کرتے، جن کی سرزمین ہمیشہ وفادار اور آزاد لوگوں کے لیے پناہ گاہ رہی ہے۔ بیان کے مطابق "ہم گزشتہ ڈیڑھ سال سے غزہ میں بغیر ہتھیار ڈالے صہیونی دشمن کے خلاف مسلسل لڑ رہے ہیں، ہم اپنے عرب بھائیوں سے تعاون اور قدردانی کی امید رکھتے ہیں، نہ کہ اس کے برعکس۔" شامی حکام کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں آیا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب حادثے میں زخمی
  • کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 14 سالہ حافظ قرآن جاں بحق، شہری کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
  •  سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے اعلان کیخلاف سیاسی رہنما اور قانونی ماہرین یک زبان
  • ایک تاریخی دستاویز۔۔۔۔۔۔ ماہنامہ پیام اسلام آباد کا "ختم نبوت نمبر"
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • جے یو آئی کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی، حافظ حمداللّٰہ
  • جولانی حکومت نے فلسطین اسلامی جہاد کے دو سینیئر اہلکاروں کو گرفتار کر لیا
  • متحدہ علماء محاذ کا 26 اپریل ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • متحدہ علماء محاذ کا 26 اپریل ملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • اسلام آباد، ڈپٹی سپیکر جی بی اسمبلی سعدیہ دانش اور جمیل احمد کی ندیم افضل چن سے ملاقات