گوگل نے اپنا ڈوڈل ایرانی تہوار ’’نو روز‘‘ کی مناسبت سے تبدیل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
گوگل نے آج اپنا ڈوڈل ایرانی تہوار ’’نو روز‘‘ کی مناسبت سے تبدیل کردیا ہے۔
’’نو روز‘‘ کا جشن ایرانی سال کی ابتدا پر منایا جاتا ہے۔ گوگل نے اس موقع کو مہمان آرٹسٹ پندار یوسفی کے بنائے ہوئے ایک خصوصی ڈوڈل کے ساتھ منایا۔
نو روز کا یہ تہوار 20 مارچ کو بوقت 2:31 پر منایا جارہا ہے، جو کہ موسم بہار کے اعتدال (Spring Equinox) کے ساتھ ہم وقت ہے۔ یہ تہوار، جو فارسی کیلنڈر میں نئے سال کا آغاز ہے، 3,000 سال سے زیادہ عرصے سے منایا جارہا ہے۔
اس تہوار کو ایران، وسطی ایشیا، افغانستان، آذربائیجان، قفقاز، ترکی، اور جنوبی ایشیا کے کچھ حصوں میں تقریباً 30 کروڑ لوگ مناتے ہیں۔
گوگل نے اپنے ڈوڈل کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ نوروز کی روایات کا مرکز ’’ہفت سین‘‘ کی میز ہے، جس پر سات علامتی اشیاء رکھی جاتی ہیں، جن کے نام فارسی حرف ’’سین‘‘ سے شروع ہوتے ہیں۔ ان میں نئے جنم کےلیے سبزہ، طاقت کےلیے گندم کا حلوہ، محبت کےلیے زیتون، طلوع آفتاب کےلیے بیریاں، صبر کےلیے سرکہ، اور خوبصورتی کےلیے سیب شامل ہیں۔
نوروز سے پہلے، خاندان ’’خانہ تکانی‘‘ یا ’’گھر کی صفائی‘‘ میں مصروف ہوجاتے ہیں تاکہ نئے سال کےلیے اپنے گھروں اور روحوں کو پاکیزہ کیا جاسکے۔
نوروز سے پہلے آخری بدھ کو، جسے ’’چہار شنبہ سوری‘‘ کہا جاتا ہے، لوگ آگ کے الاؤ پر چھلانگ لگاتے ہیں اور یہ کہتے ہوئے گاتے ہیں: ’’زردیِ من از تو، سرخیِ تو از من‘‘ (میری زردی تمہیں، تمہاری سرخی مجھے)، جو جسم اور روح کی پاکیزگی کی علامت ہے۔
نوروز کی تقریبات 13 دن تک جاری رہتی ہیں، جو ’’سیزده بدر‘‘ پر اختتام پذیر ہوتی ہیں، جب لوگ کھلے میدانوں میں پکنک منانے جاتے ہیں اور سبزہ کو پانی میں بہا کر نئے سال کےلیے اپنی خوشیاں اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
گوگل کا یہ ڈوڈل نہ صرف نوروز کی ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ اس تہوار کی رنگا رنگ روایات کو دنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ شیئر کرنے کا ایک خوبصورت طریقہ ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گوگل نے
پڑھیں:
ترک انفلوئنسر کے ماریا بی پر سنگین الزامات، پاکستانی ڈیزائنر نے بھی اپنا مؤقف دے دیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 اپریل 2025ء ) ترکی کی مشہور ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے معروف پاکستانی ڈیزائنر ماریا بی کے خلاف سنگین الزامات عائد کردیئے، اس حوالے سے پاکستانی ڈیزائنر نے بھی اپنا مؤقف دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ترکاں آتائے نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو میں بتایا کہ ماریہ بی نے ترکی میں فوٹو شوٹ کے لیے رابطہ کیا، ترکی میں فوٹو شوٹ کا ایک مختلف نظام ہے جہاں جگہ، ماڈلز اور دیگر اخراجات کے لیے ہر لباس کا الگ خرچ آتا ہے اسی لیے میں نے فی لباس معاوضہ طے کیا، میں نے انہیں مکمل کوٹیشن دیا اور تمام میسجز میرے پاس موجود ہیں، میں نے شوٹ کیا، ویڈیوز بنائیں اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں لیکن پاکستانی فیشن ڈیزائنر نے کام کرنے کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی اور صرف مجموعی طور پر ایک ادائیگی کی جب کہ معاہدہ فی لباس کے حساب سے تھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اب تین ماہ گزر چکے ہیں، وہ میرا وقت ضائع کر رہے ہیں اور مجھے بے وقوف بنا رہے ہیں، انہوں نے میرے ساتھ ہونے والی بات چیت کے پیغامات ڈیلیٹ کردیئے، یہ میرے پیسے ہیں اور مجھے مکمل حق ہے کہ میں ان سے جو چاہوں کروں، میں دوبارہ ان کے ساتھ کام نہیں کروں گی، ماریہ باجی! آپ کی آواز بلند ہے، میں سب سن رہی ہوں لیکن میرے پاس ہماری پوری چیٹ کے سکرین شاٹس موجود ہیں، آپ نے جواب دینے کی بجائے کہا کہ یہ معاملہ آپ کا مینیجر سنبھالتا ہے اور بعد میں آپ نے اپنے سارے پیغامات ڈیلیٹ کر دیئے، اگر آپ درست تھیں تو پیغامات کیوں ڈیلیٹ کیے؟ ادائیگی کیوں نہیں کی؟۔
اس معاملے پر ماریہ بی نے بھی ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ماریا بی ہمیشہ سے تخلیق کاروں، ماڈلز اور انفلوئنسرز کے ساتھ باہمی احترام، دیانت داری اور شفافیت کے ساتھ کام کرتا آیا ہے، 25 سالہ کیریئر میں ہم نے کبھی ادائیگی سے انکار نہیں کیا، ترکاں آتائے کے معاملے میں ایک غلط فہمی ہوئی تھی، جسے ہم حل کرنا چاہتے تھے اور ملاقات بھی طے کی گئی تھی لیکن انہوں نے مسئلہ حل کرنے کی بجائے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی ویڈیوز شیئر کردیں، ہم اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔