الیکشن کمیشن میں اعلی سطح پر تبادلے کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)الیکشن کمیشن آف پاکستان (اسی سی پی) میں اعلی سطح پر تبادلے کردیے گئے، جس کے بعد چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز تبدیل ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں اعلی سطح پر تبادلے کردیے گئے، شریف اللہ کو صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب تعینات کردیا گیا، شریف اللہ پہلے صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کی ذمہ داری سرانجام دے رہے تھے۔
صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان محمد فرید آفریدی کو جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر پشاور تعینات کردیا گیا جبکہ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب اعجاز انور چوہان کو صوبائی الیکشن کمشنر سندھ تعینات کردیا گیا۔
اس کے علاوہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمیشن علی اصغر سیال کو صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان تعینات کردیا گیا جبکہ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنرعلیم شہاب کو ایڈیشنل ڈی جی الیکشن کمشن تعینات کردیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صوبائی الیکشن کمشنر تعینات کردیا گیا الیکشن کمیشن
پڑھیں:
بی اے پی کا 27ویں آئینی ترمیم میں بلوچستان کی نشستیں بڑھانے کا مطالبہ
اپنے بیان میں ترجمان بی اے پی نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی نشستیں بڑھنے سے بے روزگاری اور امن و امان کے مسئلے پر قابو پانے میں کافی حد تک مدد ملے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان عوامی پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم میں بلوچستان کی صوبائی و قومی اسمبلی کی نشتیں بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران بھی سیٹیں بڑھانے کے حوالے سے اتحادی جماعتوں نے وعدہ کیا تھا۔ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ صوبائی اسمبلی کی نشستیں بڑھنے سے بے روزگاری اور امن و امان کے مسئلے پر قابو پانے میں کافی حد تک مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتحادی جماعتیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے۔ احساس محرومی کے خاتمے کے لئے 26ویں آئینی ترمیم کے دوران بھی بی اے پی نے بلوچستان میں سیٹوں کے حوالے سے بات کی تھی۔ جس پر سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی ہر فورم پر آواز اٹھائی۔ اتحادیوں نے ہمیں یقین دلایا تھا کہ اگلی آئینی ترمیم میں یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔ ترجمان نے مسلم لیگ (ن) سے مطالبہ کیا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم میں اس معاملے کو حل کیا جائے۔ جس سے بلوچستان کا یہ دیرینہ مطالبہ پورا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں ایک حلقہ 4 سے ساڑھے 3 لاکھ آبادی پر مشتمل ہے۔ جس کہ وجہ سے مسائل کے حل میں مشکلات کا سامنا ہے۔