آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل بات چیت جاری،جلد اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا، گورنر اسٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل بات چیت جاری ہے بہت جلد اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کےجواب میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ رواں مالی سال کیلیے ترسیلات زر کا ہدف 36 ارب ڈالر ہے، رواں مالی سال کیلیے ترسیلات زر کا ہدف بڑھایا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ 2.
گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 7 سے 8 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورنر اسٹیٹ بینک رواں مالی سال کہا کہ
پڑھیں:
بڑی خبر! مزید یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ، کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
رواں مالی سال کے اختتام تک مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا،کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کے نئے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، دستاویز میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹوروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز میں کام کرنیوالے ڈیلی ملازمین کو بھی نوکری سے فارغ کیا جائے گا، مجموعی طور پر5500 میں سے 1500 یوٹیلیٹی اسٹور باقی رہ جائیں گے۔
مالیاتی لحاظ سے باقی رہ جانے والے یوٹیلیٹی اسٹوروں کی نجکاری کی جائے گی، ابھی تک 2237 ملازمین کو نوکری سے نکالا جاچکا ہے۔حکام مالیاتی لحاظ سے کمزور ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز کو مزید بند کرنا ہے، اسٹورز کو گزشتہ مالی سال 38 ارب روپے کی سبسڈی ملی تھی اور رواں مالی سال کیلئے مختص 60 ارب کی سبسڈی نہیں ملی۔
یاد رہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے اسٹوروں کی بندش کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا اسٹوروں سے 16 ہزار ملازمین کے خاندان کا روزگار وابستہ ہے۔واضح رہے اخراجات میں کمی کیلئے ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی اسٹوروں کو بند کر دیا گیا تھا ذرائع نے بتایا تھا کہ مزید 500 سے زائد اسٹوروں کو بند کرنے کا پلان ہے۔