“چائنا ان اسپرنگ ٹائم ” گلوبل ڈائیلاگ کا کیوبا میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
“چائنا ان اسپرنگ ٹائم ” گلوبل ڈائیلاگ کا کیوبا میں انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ” چائنا ان اسپرنگ ٹائم : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ” گلوبل ڈائیلاگ کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں منعقد ہوا۔کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیکریٹریٹ کے سیکرٹری اور سینٹرل سروس ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر یوڈی روڈریگز اورکیوبا میں چینی سفیر ہواشن سمیت سو سے زائد مہمانوں نے تقریب میں شرکت کی۔
سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے شعبہ تشہیر کے نائب سربراہ اور چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے تقریب سے ورچوئل خطاب کیا۔شن ہائی شیوںگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس سال کے دو اجلاسوں میں صدر شی جن پھنگ نے ادارہ جاتی کھلے پن کو مسلسل وسعت دینے اور بین الاقوامی تعاون کو مسلسل بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ چین کے دروازے مزید وسیع ہوں گے۔
سی جی ٹی این کی جانب سے کرائے گئے ایک عالمی سروے کے مطابق نوے فیصد سے زائد جواب دہندگان نے چین کی مضبوط معاشی اور تکنیکی طاقت کی تعریف کی اور توقع ظاہر کی کہ چین کی ‘بڑی مارکیٹ دنیا کے لیےبڑے مواقع لائے گی۔ “چین پر اعتماد” نے دنیا کی ترقی میں مزید استحکام اور یقین پیدا کیا ہے۔اس سرگرمی کو متعدد مقامی مین اسٹریم میڈیا نے کوریج دی، جن میں کیوبا کے قومی ٹیلی ویژن اور کیوبا کی سرکاری نیوز ایجنسی بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
خلا میں پاکستان کے کتنے سیٹلائٹ ہیں۔۔؟ اور پوری دنیا کے کتنے ہیں۔۔؟
اس وقت دنیا کی تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے تبدیل ہو رہی ہے جس وجہ سے ہر ملک اپنے آپ کو ہر لحاظ سے ہر طرح کی ٹیکنالوجی سے مواصلات سے سائنسی تحقیق سے دفاعی امور سے مضبوط کر رہا ہے ۔ جس وجہ سے دنیا میں ٹیکنالوجی میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ہر ملک دوسرے ملک کو پیچے چھوڑنے کے لئے دوڑ لگا رہا ہے۔ جس کے لئے دنیا کے بیشتر ممالک ان سب چیزوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لئے سیٹلائٹس کا استعمال بھی کر رہے ہیں۔ جو مختلف مقاصد جیسے مواصلات، زمین کی نگرانی، نیویگیشن، سائنسی تحقیق، اور دفاعی امور کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں خلا میں موجود مصنوعی سیٹلائٹس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔سال 2025 مارچ تک زمین کے گرد تقریباً 11,833 فعال سیٹلائٹس گردش کر رہے ہیں۔
خلا میں سیٹلائٹس کی مجموعی تعداد:
خلا میں مارچ 2025 تک دنیا کے مختلف ممالک اور تنظیموں کے تقریبا 11,833 فعال سیٹلائٹس زمین کے مدار میں مختلف مقاصد پر کام کررہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر سیٹلائٹس مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جبکہ دیگر زمین کی نگرانی، نیویگیشن، سائنسی تحقیق، اور دفاعی امور کے لیے مختص ہیں۔ جس میں سب سے پہلے نمبر پر امریکہ آتا ہے جس کی خلا میں سب سے زیادہ اجاراداری قائم ہے۔
خلا میں موجود ممالک کے سیٹلائٹس کی تعداد :
سال 2025 کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت مختلف ممالک کے فعال سیٹلائٹس کی تعداد درج ذیل ہے:
امریکہ اس وقت 5176 سیٹلائٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہے ،دوسرے نمبر پر چین 1500 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں بھیج چکا ہے۔ تیسرا نمبر روس کا ہے جس کے 1000 سے زائد سیٹلائٹس ہیں۔ چوتھا نمبر برطانیہ کا 300 سے زائد سیٹلائٹس کے ساتھ ہے۔ پانچویں نمبر پر جاپان 200 سے زائد سیٹلائٹس ، چھٹے نمبر پر فرانس 100 سے زائد سیٹلائٹس، ساتواں نمبر بھارت کا اس کے بھی 100 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں فعال ہیں۔ آٹھویں نمبر پر کینیڈا 65 سیٹلائٹس کے ساتھ اور پھر نواں نمبر ہمارے ملک پاکستان کا آتا ہے جس نے اب تک خلا مٰیں 8 سیٹلائٹس بھیجیں ہیں۔
خلا میں موجود پاکستان کے سیٹلائٹس اور ان کے نام:
پاکستان کے پاس 2025 تک مجموعی طور پر 6 فعال سیٹلائٹس ہیں، جن میں سے کچھ اہم سیٹلائٹس درج ذیل ہیں:
PRSC-EO1: یہ پاکستان کا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ زمین کی نگرانی کا سیٹلائٹ ہے، جو جنوری 2025 میں چین کے جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔
PAUSAT-1: یہ سیٹلائٹ جنوری 2025 میں SpaceX کے Falcon 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا۔
PakSat-1R: یہ مواصلاتی سیٹلائٹ 2011 میں لانچ کیا گیا تھا اور 2025 یا 2026 میں اپنی مدت مکمل کرے گا۔
پاکستان کی خلائی ایجنسی، سپارکو (SUPARCO)، چین کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے اپنے خلائی پروگرام کو وسعت دے رہی ہے، جس میں مستقبل میں مزید سیٹلائٹس کی تیاری اور لانچنگ شامل ہے۔ پاکستان کے سیٹلائٹس مختلف اہم مقاصد کے لیے خلا میں سرگرمِ عمل ہیں۔ یہ سیٹلائٹس مواصلاتی، زمین کی نگرانی، سائنسی تحقیق اور تعلیم جیسے شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔