نواز شریف کا بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں محمد رؤف عطا کی ملاقات ہوئی، جس میں نواز شریف نے بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جلد بلوچستان کا دورہ کرنے کا اعلان کیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں محمد رؤف عطا نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے جاتی امرا لاہور میں ملاقات کی۔
ملاقات میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اورصدر بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بھی موجود تھے جبکہ ملاقات میں بلوچستان سمیت امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے زور دیا کہ نواز شریف قومی اور بلوچ سیاسی قائدین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کا اقدام کریں، تمام راہنماؤں کو اکٹھا کرنے سے صوبے کے مسائل کے حل پر قومی اتفاق رائے قائم کیا جا سکے گا جبکہ بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے جمہوری طرز عمل ہی واحد قابل عمل راستہ ہے۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا بھی بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا۔
سابق وزیراعظم نے صوبے میں امن کی بحالی کے لیے کردار بنھانے کا وعدہ کرتے ہوے جلد بلوچستان کا دورہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صورتحال پر نواز شریف
پڑھیں:
’’امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے‘‘ وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہارِ یکجہتی
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے دوحا میں امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان قطر کے ساتھ کھڑا ہے۔
دوحا میں ہنگامی طور پر بلائے گئے عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحا میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ 9 ستمبر کا اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی ہے۔
انہوں نے اپنی گزشتہ ہفتے قطر آمد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے۔
وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ میں اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے قطر کی جانب سے دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر عالمی سطح پر بات کی جا سکے۔
امیر قطر نے وزیراعظم کے دوحا میں اجلاس میں شرکت اور 12 ستمبر کو اظہارِ یکجہتی کے لیے کیے گئے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔