اسلام آباد+لاہور ( اپنے سٹاف رپورٹر سے+نیوز رپورٹر) زمین سے محبت کے اظہار کیلئے ’’آرتھ آور‘‘ منایا گیا۔ رات ساڑھے آٹھ سے ساڑھے نو بجے تک ایک گھنٹہ کیلئے اضافی لائٹس اور برقی آلات بند کر دیئے گئے۔ ارتھ آور منانے کا مقصد کرہ ارض کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کیلئے شعور اجاگر کرنا ہے۔ پارلیمنٹ، ایوان صدر وزیراعظم ہاؤس سمیت اہم سرکاری عمارتوں کی لائٹس بند، صوبائی اسمبلیوں، مینار پاکستان، بادشاہی مسجد، واپڈا ہاؤس، شالیمار باغ، مزار قائد، پشاور میوزیم موہٹہ پیلس، او آئی سی سی عمارت کی لائٹس ایک گھنٹہ بند کر دی گئیں۔ شہباز شریف نے پاکستانیوں کو اتحاد کی دعوت دیتے ہوئے کہا ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام کر کے اس علامتی اقدام میں حصہ لیں تاکہ اس عمل کی ترغیب دی جا سکے۔ آگاہی پیدا کی جا سکے اور افراد، کاروباری اداروں اور برادریوں کو پائیدار طریقوں کو اپنانے کے لئے بااختیار بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-11-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج کو آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا بھی قابل مذمت اور قومی خود مختاری پر سوالیہ نشان ہے، وزیر اعظم اتنے بے اختیار ہو چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف سے اجازت لیکر عوام کیلئے بجلی کے بل معاف کر سکیں گے۔ صرف اگست کے بجلی کے بل معاف کرنے کی بجائے اگلے چھ ماہ کے بل معاف کئے جائیں۔انہوںنے کہاکہ سیلاب زدگان کے ریلیف اور امداد کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ حکومت کی طرف سے جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے۔صرف بجلی کے بل ہی نہیں متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا آبیانہ قرضے اور زرعی انکم ٹیکس معاف کیا جائے، کسانوں کو کھادبیج اور مویشیوں کیلئے چارہ بھی مفت فراہم کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران فضائی دوروں کی بجائے زمین پر آئیں اور لوگوں کے مسائل حل کریں ۔ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور نکاسی آب بڑا مسئلہ ہے۔ بحالی کے اقدامات کے دوران سب سے پہلے تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور آبادیوں سے پانی کی نکاسی کا بندوبست کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کی بحالی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کریں۔ سیلابی علاقوںمیں تعفن پھیلنے کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور دیگر خطرناک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، لوگوں کو ادویات میسر نہیں اور طبی عملہ کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ بنائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں مقصد عمران خان کو آئسولیٹ کرنا ہے، علیمہ خان
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
  • ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے
  • توشہ خانہ ٹو کیس کی ساڑھے 6گھنٹے طویل سماعت، دو وعدہ معاف گواہان پر جرح مکمل
  • ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر
  • نادرا کا اہم اقدام؛ شہریوں کیلئے ایک اور بڑی سہولت
  • قطر امریکا کا قریبی اتحادی ہے، اسرائیل کو محتاط رویہ اختیار کرنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ