پانی کا مسئلہ ہماری اولین ترجیح، 6 کینالز کا معاملہ ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں؛ بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اویس کیانی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پانی کا مسئلہ ہماری اولین ترجیح ہے ،پانی کے معاملے پر ہمارا جینا مرنا ہے ،چھ کینالز کا معاملہ ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں، اس معاملے پر بھرپور انداز اور مربوط حکمت عملی کے ساتھ تحریک شروع کریں گے ۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایوان صدر میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کے معاملے پر حکومت کو مزید اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے کام کرنا ہوگا ،پارلیمانی قومی سلامتی کے بعد خود بلوچستان جا کر امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا،دہشتگردی کا خاتمہ ہم سب نے مل کر کرنا ہے ۔
قلات ؛ 24 گھنٹے بعد موبائل نیٹ سروس بحال
بلاول بھٹو نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نے آنے والے وفاقی بجٹ کے حوالے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں،حکومت کو عو ام دوست اور ملازمین دوست بجٹ کے حوالے سے بہترین تجاویز دیں گے ، بجٹ میں ہماری سفارشات کو حصہ بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے فنڈز کی ادائیگی کے لئے وزیراعظم سے رابطے میں ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔