شکیب الحسن بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے رویے سے ناخوش
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کراچی:
تجربہ کار آل راؤنڈر شکیب الحسن نے اگرچہ کوئی شکایت نہیں کی لیکن وہ موجودہ بورڈ انتظامیہ سے خوش نہیں ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی میں سلیکٹرز نے انہیں ان کے بولنگ ایکشن کے سبب نظرانداز کیا تھا، شکیب کا کہنا تھا ملکی بورڈ کو مجھ سے بہتر انداز میں رابطہ کرنا چاہیے تھا۔
چیمپئنز ٹرافی کیلیے سلیکٹرز انہیں بطور بیٹر اسکواڈ میں شامل نہیں کرنا چاہتے تھے، 37 سالہ شکیب کا بولنگ ایکشن کاؤنٹی میں مشکوک رپورٹ ہوا تھا، جس کی دو جانچ انگلینڈ اور ایک بھارت میں ہوئی تھی۔
شکیب نے کہا کہ میں کوئی شکایت نہیں کررہا لیکن اس معاملے میں اگر مجھ سے بہتر انداز میں رابطہ کیا جاتا تو میں زیادہ خوش ہوتا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اصل روح کے منافی ہے، محسن نقوی کا بھارتی رویے پر سخت ردعمل
کراچی:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی نے بھارت کی جانب سے اسپورٹس مین شپ کی خلاف ورزی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر پیغام جاری کرتے ہوئے محسن نقوی نے لکھا کہ ’’کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے منافی اور افسوسناک ہے۔‘‘
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ امید ہے اگلے میچز میں جیت کو تمام ٹیمیں خوش اسلوبی اور وقار کے ساتھ منائیں گی۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ میں میچ کے اختتام پر بھارتی ٹیم نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا اور نہ ہی اختتامی تقریب میں شرکت کی جس پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینیجر نوید اکرم چیمہ نے بھارتی ٹیم کے غیر منساب رویے پر شدید احتجاج کیا۔
https://x.com/MohsinnaqviC42/status/1967324325570359514
انہوں نے میچ ریفری کے رویے پر بھی اعتراض کیا جو کپتانوں سے ٹاس کے دوران ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کر رہے تھے۔
نوید اکرم چیمہ کا کہنا تھا کہ بھارتی کھلاڑیوں کا ہاتھ نہ ملانا اسپورٹس مین سپرٹ کے بالکل خلاف ہے اور یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے ایک چیلنج تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس رویے پر پاکستانی ٹیم کا ردعمل فطری تھا کیونکہ یہ ایک واضح مثال تھی کہ کھیل کے میدان میں اور اس کے بعد بھی احترام اور ٹیم ورک کی اہمیت ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اختتامی تقریب میں پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے بھارتی رویے کے خلاف شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
نوید اکرم چیمہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی عزت اور کھیل کی روح کو مقدم رکھنا ہے، اور اگر کسی ٹیم نے اس کا احترام نہ کیا، تو ردعمل ظاہر کرنا فطری بات ہے۔
پیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستانی ٹیم کا ردعمل مکمل طور پر فطری تھا، کیونکہ کھیل میں احترام اور ایمانداری ضروری ہیں۔