امریکا میں قونصلیٹ جنرل آف پاکستان میں یوم پاکستان کی مناسبت سے پروقار تقریب کا انعقادکیاگیا۔

قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے قرارداد پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ترقی پسند اور خوشحال پاکستان کے لیے اتحاد، عزم اور مسلسل تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے کردار کو سراہا۔

تفصیلات کے مطابق قونصلیٹ جنرل آف پاکستان نیویارک نے یوم پاکستان کی مناسبت سے ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا۔

تقریب میں پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے اراکین، ماہرین تعلیم، صحافیوں، مخیر حضرات اور کمیونٹی رہنماوٴں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس پروگرام میں قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی کی قیادت میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں قونصلیٹ کے افسران بھی موجود تھے۔

تقریب میں صدر اور وزیراعظم پاکستان کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔ 23 مارچ کی اہمیت پر ایک مختصر دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔

اپنے کلیدی خطاب میں قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے قرارداد پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ترقی پسند اور خوشحال پاکستان کے لیے اتحاد، عزم اور مسلسل تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے کردار کو سراہا۔

قونصل جنرل نے امریکن پاکستانی ایڈووکیسی گروپ (APAG) اور اس کے صدر علی راشد کی نیویارک سٹیٹ اسمبلی اور سینیٹ کی طرف سے 23 مارچ 2025 کو "پاکستان-امریکن ہیریٹیج ڈے" اور 19 مارچ 2025 کو "بزنس ڈے" کے طور پر قرار دیتے ہوئے حال ہی میں دو قراردادوں کو منظور کرنے میں ان کے کردار کو سراہا۔

قونصل جنرل نے کہاکہ یہ اعترافات کمیونٹی کے لیے ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتے ہیں اور ریاست نیویارک کے ثقافتی اور اقتصادی ڈھانچے میں پاکستانی نڑاد امریکیوں کے بڑھتے ہوئے تعاون کے اعتراف کا ثبوت ہیں۔

تقریب میں پاکستان کے لیجنڈ گلوکار اور پرائیڈ آف پرفارمنس حاصل کرنے والے امجد حسین کے ایک قومی گیت کی روح پرور پیشکش نے ایک سماع باندھ دیا، جس نے حاضرین میں حب الوطنی کے جذبات کو ابھارا۔

تقریب نے پاکستانی قوم کے اتحاد، لچک اور امنگوں کی یاد دہانی کے طور پر کام کیا، اور بیرون ملک پاکستانی اقدار، ثقافت اور مثبت امیج کو پیش کرنے میں تارکین وطن کے اہم کردار کو تقویت دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں پاکستانی میں پاکستان پاکستان کی پاکستان کے کمیونٹی کے کردار کو

پڑھیں:

بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب

لاہور:

بھارتی حکومت کی جانب سے گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کے موقع پر بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا گیا۔

بھارتی حکومت کے اس اقدام کے باوجود متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی جانب سے لاہور کے واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کے استقبال کے لیے علامتی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بین المذاہب ہم آہنگی اور سکھ برادری کے ساتھ یکجہتی کے جذبے کا بھرپور اظہار کیا گیا۔

سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی مرکزی تقریب 16 جون کو گردوراہ ڈیرہ صاحب لاہور میں منعقد ہوگی جس میں شرکت کے لئے بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کو مدعو کیا گیا ہے۔

شیڈول کے مطابق بھارتی سکھ یاتریوں نے 9 جون کو پاکستان آنا تھا لیکن پاک بھارت کشیدہ تعلقات اور بارڈر بند ہونے کی وجہ سے بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے۔

علامتی استقبال کے لئے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر ساجد محمود چوہان، ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر، پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ، کمیٹی کے دیگر اراکین ، کرشنامندر لاہور کے پجاری پنڈت کاشی رام،  بالمیکی ہندوکمیونٹی کے نمائندے امرناتھ رندھاوا، حضرت میاں میر ؒ کی درگارہ کے سجادہ نشین مخدوم سید علی رضا گیلانی سمیت مسیحی برادری کے نمائندے بھی موجود تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ پاک بھارت معاہدے کے تحت شہیدی دن کی تقریبات میں شرکت کے لئے ایک ہزار سکھ یاتری پاکستان آسکتے ہیں تاہم، اس برس بھارتی حکومت نے نہ صرف یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی بلکہ کرتارپور راہداری بھی بند رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپریل میں وساکھی کے موقع پر پاکستان نے سات ہزار بھارتی یاتریوں کو ویزے جاری کئے تھے ہمارے دروازے اب بھی بھارتی سکھوں کے لئے کھلے ہیں پاک بھارت کشیدگی کے باوجود پاکستان نے واضع طور پر کہا تھا کہ بھارتی سکھوں کے لئے پاکستان کے دروازے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں۔ سکھ یاتری،کل پرسوں جب بھی آنا چاہیں ہم ان کا خیرمقدم کریں گے، ہم پرامید ہیں کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر بھارتی سکھ یاتری پاکستان آئیں گے۔

سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ مذہبی آزادیوں کا احترام ہر ملک کی بنیادی ذمہ داری ہے بدقسمتی سے بھارت نے گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک کر مذہبی ہم آہنگی اور یاتریوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے کرتارپور راہداری کی بندش بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سکھ برادری کو بے پناہ عزت دی جاتی ہے اور سکھوں کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے پاکستان، اقلیتوں کے حقوق کا حقیقی محافظ ہے بھارتی حکومت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنا اور کرتارپور راہداری کی بندش ایک ناقابل قبول اور اشتعال انگیز اقدام ہے۔

سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف مسلسل بے بنیاد پراپیگنڈا مہم چلا رہا ہے، جبکہ پاکستان نے ہمیشہ امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے، پاکستان کی طرف سے آج بھی کرتارپور کوریڈور کھلا ہے اور بھارتی سکھ یاتری جب چاہیں پاکستان آسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا‘ واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب
  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب
  • مراد علی شاہ کیجانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں عید ملن تقریب کا انعقاد
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • امریکا کا دورہ مکمل، پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور
  • امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور
  • امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
  • پاکستانی سفارتی وفد امریکا سے برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور
  • آصفہ بھٹو زرداری کی اٹلی کے قومی دن کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت 
  • آسٹریلیا کے شہر میلبرین میں رنگا رنگ چاند رات پارٹی