دعوت اسلامی کے تحت فیضان مدینہ اسلام آباد میں اسلام آباد کا سب سے بڑا سنت اعتکاف جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
دعوت اسلامی کے تحت فیضان مدینہ اسلام آباد میں اسلام آباد کا سب سے بڑا سنت اعتکاف جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)دعوت اسلامی کے تحت اسلام آباد فیضان مدینہ سمیت اسلام آباد کے مختلف دعوت اسلامی کی مساجد میں سنت اعتکاف ہو رہا ہے جبکہ جی الیون فیضان مدینہ میں تربیتی سنت اعتکاف دعوت اسلامی کے رکن شوری حاجی وقار المدینہ صاحب کروا رہے جس میں اسلام کے بنیادی ارکان اور روز مرہ پیش آنے والے مسائل، قرآن کریم درست ادائیگی کے ساتھ پڑھنا، نماز و روزہ کے احکام سمیت مسنون دعائیں و سنت و آداب سکھائے جا رہے ہیں ساتھ ہی ساتھ فیضان مدینہ جی الیون مرکز میں روزانہ افطار اجتماع بھی ہو رہا جس میں معتکف لوگوں کے ساتھ ساتھ اسلام آباد سے مختلف شخصیات اور لوگوں کی شرکت ہوتی اور رکن شوری حاجی وقار المدینہ افطار اجتماع میں رقت انگیز دعا و بیان فرما رہے ۔
میڈیا ڈیپارٹمنٹ دعوت اسلامی کے ذمہ دار نے بتایا کہ الحمدللہ عزوجل ہر سال کی طرح اس سال بھی اس وقت اسلام آباد کا سب سے بڑا سنت اعتکاف اسلام آباد فیضان مدینہ جی الیون مرکز اسلام آباد میں ہو رہا جس میں کم و بیش 1500 لوگ اعتکاف کر رہے اور ان کے انتظامات کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے رکن شوری حاجی وقار المدینہ صاحب کا کہنا تھا کہ الحمدللہ عزوجل 1500 افراد کا کھانا پینا رہائش اور انکی تربیت اور ان کی کلاسز یہ سب کچھ فی سبیل اللہ ہے معتکف حضرات سے اعتکاف کی کوئی فیس نہیں لی جاتی الحمدللہ عزوجل اسلام آباد کا سب سے بڑا اعتکاف فیضان مدینہ جی الیون مرکز میں ہوتا اور اسکی کوئی فیس نہیں لی جاتی رکن شوری حاجی وقار المدینہ صاحب کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد مجھے اپنی اور لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے اور امت کی خیر خواہی کرنا ہے ان کو دین کی طرف راغب کرنا اور دین سے منسلک کرنا ہے اور بالخصوص ہماری نوجوان نسل جو بے راہ روی کا شکار ہو رہی ہے اپنی نوجوان نسل کو بچانا ہے اس لیے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ جب ہمارے ہاں سنت اعتکاف کے بعد کوئی نوجوان اٹھ کر معاشرہ میں جائے تو وہ ہمارے ہاں سے اپنے اندر مثبت تبدیلیاں لے کر جائے ۔
رکن شوری حاجی وقار المدینہ صاحب کا یہ بھی کہنا تھا کہ الحمدللہ عزوجل دعوت اسلامی کے تحت اسلام آباد میں جی الیون مرکز فیضان مدینہ کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کے کئی مقامات پر دعوت اسلامی کے تحت سنت اعتکاف ہو رہا جبکہ مرکزی سنت اعتکاف جی الیون میں ہو رہا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد کا سب سے بڑا دعوت اسلامی کے تحت اسلام آباد میں فیضان مدینہ سنت اعتکاف
پڑھیں:
تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 جولائی 2025ء) بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اتھل پتھل کے تناظر میں اقوام متحدہ غزہ سے میانمار اور افغانستان تک دنیا کے بعض انتہائی پیچیدہ اور طویل تنازعات کو حل کرنے کے لیے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے ساتھ اپنے اشتراک کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ، ایشیا اور الکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے اسسٹںٹ سیکرٹری جنرل خالد خیری نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'او آئی سی' امن کے فروغ، بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے اور بہت سے بحرانوں کا پائیدار سیاسی حل نکالنے کی کوششوں میں ادارے کی ناگزیر شراکت دار ہے۔
دنیا میں متعدد تنازعات کے حوالے سے اس کی بات قابل ذکر وزن رکھتی ہے۔ Tweet URLانہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پائیدار امن کے فروغ، مشمولہ حکمرانی اور بین الاقوامی و انسانی حقوق کے احترام سے متعلق اپنی کوششوں میں اس کی شراکت کو لازمی عنصر کے طور پر اہمیت دیتا ہے۔
(جاری ہے)
تنظیم کے ساتھ تعاون اقوام متحدہ کے چارٹر کے آٹھویں باب سے ہم آہنگ ہے جس میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے علاقائی تنظیموں کے ساتھ شراکتوں پر زور دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، گزشتہ سال منظور کیے جانے والے میثاق مستقبل میں بھی اجتماعی اقدام کے ذریعے عالمگیر مسائل پر قابو پانے میں ان شراکتوں کی اہمیت کا اعادہ کیا گیا ہے۔'او آئی سی' کا ہیڈکوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت جدہ میں واقع ہے۔
اس کے رکن ممالک کی تعداد 57 ہے جبکہ پانچ دیگر ملک مشاہدہ کار کی حیثیت سے اس کا حصہ ہیں۔ اس طرح یہ تنظیم نمایاں سیاسی، معاشی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت کی حامل ہے۔بحرانوں کے حل میں مددگار کردارخالد خیری نے غزہ میں اقوام متحدہ اور 'او آئی سی' کے مشترکہ کام کا تذکرہ بھی کیا جس میں علاقے کی بحالی اور تعمیرنو کے منصوبوں کی توثیق اور سینیگال میں منعقدہ سالانہ کانفرنس کے ذریعے یروشلم کے مستقبل کے مسئلے پر تعاون بھی شامل ہے۔
انہوں نے سوڈان کے تنازع کو حل کرانے کے لیے بین الاقوامی ثالثی میں 'او آئی سی' کے مددگار کردار کا خیرمقدم کیا جہاں دو سال سے جاری جنگ کے نتیجے میں تباہ کن انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔
افغانستان کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کے زیرقیادت 'دوحہ عمل' کی ستائش کی اور بتایا کہ 'او آئی سی' کے طالبان حکمرانوں کے ساتھ رابطے اور افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی بحالی کے لیے کوششیں خاص اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ اس کی اخلاقی اور مذہبی اہمیت افغانستان کے حالات میں بہتری لانے کے لیے مددگار ہو سکتی ہے۔
اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میانمار کے روہنگیا پناہ گزینوں کی راخائن ریاست میں محفوظ، باوقار اور رضاکارانہ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کی کوششوں میں بھی 'او آئی سی' کا نمایاں کردار ہے۔ میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اور 'او آئی سی' ملک میں شہریوں کے حقوق کی پامالی پر احتساب اور روہنگیا کے حقوق شہریت کے لیے ہم آہنگ کوششیں کر رہے ہیں۔
عالمی مسائل پر تعاونخالد خیری نے انتخابات، ان کی نگرانی سے متعلق تربیت اور سیاسی عمل میں خواتین کی شرکت پر دونوں اداروں کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کا تذکرہ بھی کیا۔ اس ضمن میں عملے کے تبادلے کا ایک نیا پروگرام دونوں کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے رہا ہے۔
انہوں نے مسلمانوں سے نفرت اور ہر طرح کی عدم رواداری سے نمٹنے کے لیے 'او آئی سی' کے قائدانہ کردار کو سراہا جبکہ اقوام متحدہ نے ان مسائل پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے اور اس ضمن میں ایک خصوصی نمائندے کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
دونوں اداروں کے مابین مارچ 2024 میں باہمی مفاہمت کی یادداشت طے پانے کے بعد انسداد دہشت گردی پر تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کیے جانے والے مشترکہ اقدامات میں انسداد دہشت گردی کے لیے تکنیکی مدد کی فراہمی، پارلیمانی رابطے اور حقوق کی بنیاد پر تشکیل دی گئی حکمت عملی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
بریفنگ کے آخر میں خالد خیری کا کہنا تھا کہ میثاق مستقبل پر عملدرآمد کے تناظر میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی شراکت سے کشیدگی کو ختم کرنے، پائیدار امن کے فروغ اور کثیرالفریقی قوانین اور اصولوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔