وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت آج شیڈول وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال سمیت 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جانا تھا تاہم اب اجلاس کل 26 مارچ کو منعقد ہوگا۔اجلاس میں پاکستان آرڈیننس فیکٹری اور ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ ممبران کی تقرری اور بین الاقوامی تنازعات کے حل کے لیے کنونشن پر دستخط کی منظوری دی جائے گی۔
سفارتی مشن کے ارکان کے لیے تجارتی سرگرمیوں کے لئے وزارت خارجہ پاکستان اور ہنگری کی وزارت خارجہ و تجارت کے درمیان معاہدے پر دستخط کرنے کی منظوری دی جائے گی۔وزارت صنعت و پیداوار اور بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے درمیان ای-موبلٹی پر تعاون کے معاہدے پر دستخط کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
پشاور یونیورسٹی کا شعبہ صحافت ارشد شریف کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات سے متعلق وزارت داخلہ کی سمری کی منظوری ایجنڈے میں شامل کی گئی ہے۔وسل بلور پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن ایکٹ، 2025 پر وفاقی کابینہ غور کرے گی جبکہ چیئرمین پاکستان ٹوبیکو بورڈ (PTB) کا اضافی چارج سونپنے سے متعلق وفاقی کابینہ فیصلہ دے گی۔
وسائل کی نقل و حمل اور استعمال میں بہتری کے پروگرام پالیسی، پروگرام ٹو کی تکمیل پر وفاقی کابینہ غور کرے گی۔انکم ٹیکس ترمیمی بل، 2025 کے ذریعے کل وقتی اساتذہ اور محققین کی آمدنی پر ٹیکس چھوٹ کی بحالی کی منظوری ایجنڈے میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ، 11 مارچ کو ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلے کی توثیق لی جائے گی۔
ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے 13 اور 21 مارچ کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کی منظوری جائے گی
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس میں وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کے بجٹ پر غور کے لیے اہم اجلاس وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی، وفاقی کابینہ پینشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر امور پر مشاورت بجٹ کی اصولی منظوری کے باوجود جاری رہا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں معرکہ حق بنیان المرصوص کا بھی خصوصی تذکرہ کیا گیا۔
اجلاس میں دفاع وطن کیلئے جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر شدید اظہار برہمی کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی و دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی اور کچھ وزرا نے سرکاری ملازمین کو مزید ریلیف دینے کا مطالبہ کیا، وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کو جس حد تک ریلیف فراہم کرسکے وہ کیا جارہا ہے۔
اس دوران وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ 10 فیصد کرنے کی تجویز دی، وزہر اعظم نے تجویز سے اتفاق کیا اور 6 فیصد بڑھانے کی تجویز مسترد کردی۔
شہباز شریف نے کہا کہ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہونا چاہیے، اس کے بعد کابینہ نے 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے تصدیق کہ ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔
Tagsپاکستان