پاکستان کا اقوام متحدہ میں کشمیر پر قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر سے متعلق قراردادوں پر فوری عملدرآمد پر زور دیا ہے وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے سلامتی کونسل میں ہونے والی کھلی بحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے استصواب رائے کا وعدہ کیا گیا تھا جسے پورا کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ مسئلہ جموں و کشمیر آج بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے اور اس تنازع کا حل بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو یقینی بنائے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیے بغیر اس دیرینہ مسئلے کا حل ممکن نہیں پاکستان ہمیشہ سے عالمی برادری کو اس معاملے کی اہمیت سے آگاہ کرتا آیا ہے اور کشمیری عوام کے جائز حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر بین الاقوامی فورم پر ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا مسئلہ کشمیر کا پرامن حل جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے تاکہ کشمیری عوام کو ان کا جائز حق مل سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کشمیری عوام ہے اور کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان سمیت کئی ممالک نے قطر پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق 9 ستمبر کو دوحہ میں اسرائیلی طیاروں نے ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں حماس رہنما غزہ کے لیے امریکی جنگ بندی منصوبے پر غور کر رہے تھے۔ اس حملے میں حماس کے پانچ رہنما اور ایک قطری سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے اس حملے کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور علاقائی امن پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی ہلاکتوں پر احتساب ضروری ہے۔ قطر اور کئی ممالک نے ان کے مؤقف کی حمایت کی۔
قطری وزیر مریم المیسند نے حملے کو غدارانہ قرار دے کر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ اسرائیل کو سزا دی جا سکے۔ پاکستانی سفیر بلال احمد نے خبردار کیا کہ یہ حملہ خطے میں خطرناک بگاڑ پیدا کرے گا۔
دوسری جانب اسرائیل اور امریکا نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ جنیوا میں اسرائیلی سفیر نے اس بحث کو انسانی حقوق کونسل کی زیادتیوں کا حصہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ یہ فورم اسرائیل مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔
یورپی یونین، چین اور جنوبی افریقہ نے بھی اسرائیل کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے قطر کی خودمختاری اور علاقائی استحکام کی حمایت کی۔ جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو استثنا دینے کے بجائے اس کا احتساب یقینی بنائے۔