پاکستان کا اقوام متحدہ میں کشمیر پر قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستان نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر سے متعلق قراردادوں پر فوری عملدرآمد پر زور دیا ہے وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے سلامتی کونسل میں ہونے والی کھلی بحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے استصواب رائے کا وعدہ کیا گیا تھا جسے پورا کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ مسئلہ جموں و کشمیر آج بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے اور اس تنازع کا حل بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو یقینی بنائے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیے بغیر اس دیرینہ مسئلے کا حل ممکن نہیں پاکستان ہمیشہ سے عالمی برادری کو اس معاملے کی اہمیت سے آگاہ کرتا آیا ہے اور کشمیری عوام کے جائز حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر بین الاقوامی فورم پر ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا مسئلہ کشمیر کا پرامن حل جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے تاکہ کشمیری عوام کو ان کا جائز حق مل سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کشمیری عوام ہے اور کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔