سیاسی استحکام اور ترقی لازم و ملزوم ہیں، رانا ثناء اللہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2025ء)وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام اور ترقی لازم و ملزوم ہیں۔ پاکستانی ادارے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ سے آسٹریلوی ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، باہمی تعاون اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آسٹریلوی ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے امن کے قیام کے لیے بے مثال جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آسٹریلیا پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دے گا۔وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان مضبوط تعلقات باہمی ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں اور دونوں ممالک کو تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانا چاہیے۔(جاری ہے)
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور عالمی برادری کو قیامِ امن میں پاکستان کے تجربے سے استفادہ کرنا چاہیے۔رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ سیاسی استحکام اور ترقی لازم و ملزوم ہیں، اور جمہوری روایات کے فروغ سے ہی ملک میں حقیقی استحکام ممکن ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مضبوط معیشت اور بہتر خارجہ تعلقات کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اس لیے پاکستان اقتصادی استحکام کے لیے بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رانا ثناء اللہ کے لیے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، رانا ثنا اللہ
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت گرانے سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی، اور نہ ہی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ زیر غور ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کئی مرتبہ مذاکرات کی پیشکش کی، مگر پی ٹی آئی نے ہر بار بات چیت سے انکار کیا۔ پی ٹی آئی 2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے اقتدار میں آئی، اور اب بھی یہی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ دوبارہ اسے اقتدار میں لائے، لیکن یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جماعت نے اپنے فیصلوں اور طرز سیاست کے ذریعے خود کو اس مقام تک پہنچایا۔ اگر پی ٹی آئی نے اپنی صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہ کی ہوتیں، تو شاید 9 مئی کا واقعہ بھی پیش نہ آتا۔
مزید پڑھیں: مبینہ انتخابی دھاندلی: پاکستان تحریک انصاف کا 8 فروری کو ملک گیر احتجاج کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو یہاں تک پیشکش کی کہ اگر وہ وزیراعظم ہاؤس نہیں آنا چاہتے تو اسپیکر چیمبر میں مذاکرات کرلیں، وہ خود وہاں پہنچ جائیں گے۔ مگر پی ٹی آئی جمہوریت کو مذاکرات کے بجائے ڈیڈلاک کے ذریعے چلانا چاہتی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمان سے خیبرپختونخوا حکومت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، اور فی الحال پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی بھی اقدام پر غور نہیں کیا جا رہا۔ ان کے بقول، علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کی حکومت اور عمران خان کی امانت کو بخوبی سنبھالے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے اور قانون ہاتھ میں نہ لے تو وہ ان کا جمہوری حق ہے، اور حکومت اس حق کو تسلیم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بیان دیا تھا کہ جتنا زور لگانا ہے، لگا لیں، حکومت آئینی طریقے سے نہیں گرائی جا سکتی، اور اگر گر گئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا حکومت سیاسی امور رانا ثنا اللہ مولانا فضل الرحمان