چین نے چاند پر ریڈیو دوربین نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
چین حالیہ برسوں میں خلائی تحقیق کے متعدد منصوبوں پر سرگرمی سے کام کر رہا ہے اور وہ جلد ہی انسانوں کو چاند پر بھیجنے کی بھی تیاری کر رہا ہے۔
اب چینی سائنسدانوں نے چاند کے دور دراز حصے پر ایک ریڈیو دوربین نصب کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ یہ چاند کا وہ حصہ ہوگا جو زمین سے نظر نہیں آتا۔
چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ریڈیو ٹیلی سکوپ کی تیاری 2030 کی دہائی میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ یہ دوربین 7,200 تار انٹینا پر مشتمل ہوگی جو تتلی جیسی شکل میں 30 کلو میٹر کے رقبے پر محیط ہوگی۔
چاند پر رکھے جانے سے یہ ریڈیو دوربین سائنسدانوں کو مختلف کائناتی اسرار کا مطالعہ کرنے میں مدد دے گی کیونکہ اس میں زمینی سگنلز کی مداخلت سے پاک سیاروں، کہکشاں اور بلیک ہول کے ریڈیو سگنلز کا بلا روک ٹوک مشاہدہ کیا جاسکے گا۔
اس دوربین کی تعمیر کا آغاز بالترتیب 2026 اور 2028 میں چین کے Chang’e 7 اور Chang’e 8 مشن کے ساتھ شروع ہونے کا امکان ہے۔ یہ دوربین چین کو ایسے نئے سیارے دریافت کرنے میں مدد دے سکتی ہے جو انسانی رہائش کے لیے موزوں ہو سکتے ہیں۔ یہ کائنات کی ابتدا کے بارے میں بھی بصیرت فراہم کرے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چینی مہنگی ‘مارکیٹ سے غائب :ایک لاکھ ٹن درآمد کرنے کامزید ٹینڈر جاری
اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ خصوصی‘کامرس رپورٹر )ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور بڑا ٹینڈر جاری کر دیا ہے اور 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی جبکہ اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے مطابق ٹی سی پی نے ایک لاکھ میٹرک ٹن سفید چینی کا دوسرا بین الاقوامی ٹینڈر جاری کر دیا ہے، سفید چینی درآمد کرنے کی کم از کم بولی 25 ہزار میڑک ٹن اور 50 کلو گرام نئے بیگ کے ساتھ ہوگی اور 21 اگست سے 5 ستمبر تک چینی درآمد کرنے کی اجازت ہوگی اور تمام کارگو 30 ستمبر تک پہنچیں گے۔بیان میں کہا گیا کہ چینی درآمد کرنے کے لیے 25 ہزار میٹرک ٹن کی دو شپمنٹ یا ایک 50 ہزار میٹرک ٹن شپمنٹ کی اجازت ہوگی۔ٹی سی پی کے مطابق 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی، اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چینی کی شپمنٹ میں تاخیر ہونے سے 0.25 ڈالر فی میٹرک ٹن یومیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا اور چینی درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کی ذمہ داری ٹی سی پی کی ہوگی۔اوپن مارکیٹوں میں چینی کی 200روپے کلو فروخت جاری ہے جبکہ کئی علاقوں میں چینی دستیاب ہی نہیں اوردکانداروں کا کہنا ہے کہ تھوک مارکیٹ سے چینی کی سپلائی نہیں مل رہی ۔دوسری جانب بیشتر علاقوں میں حکومت کی جانب سے مقرر کردہ سرکاری نرخ173روپے فی کلو چینی دستیاب نہیں۔ جن دکاندار وں کے پاس چینی موجود ہے وہ صرف جاننے والے گاہکوں کو 200روپے کلو چینی کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہیں ،جرمانوں اور گرفتاریوں کے خوف سے کسی اجنبی کو چینی فروخت نہیں کی جارہی۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہوںنے چینی کی فروخت بند نہیں کی بلکہ انہیں تھوک مارکیٹ سے چینی مل نہیں رہی۔