1000 مفت ٹریکٹرز کن کن لوگوں کو مل رہے ہیں؟جانیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
صوبہ پنجاب میں گندم اگاؤ انعامی اسکیم کے تحت خوش نصیبوں کو 1000 مفت ٹریکٹرز ملنا شروع ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے کاشتکار کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے گرین، ٹریکٹر، کسان کارڈ، سپر سیڈر سمیت بے شمار پراجیکٹس لائے جا رہے ہیں، اب ”وزیر اعلیٰ پنجاب وِیٹ این سینٹیو پروگرام“ کے تحت گندم کے کاشت کاروں کے لیے ایک ہزار مفت ٹریکٹرز کی تقسیم کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بٹن دبا کر ”گندم اگاؤ“ انعامی اسکیم کے لیے ڈیجیٹل قرعہ اندازی کی، جس میں سب سے پہلا ٹریکٹر بہاولنگر کی خاتون کاشت کار کوثر پروین کا نکلا، وزیر اعلیٰ نے خود فون کر کے کامیاب کاشتکاروں کو مفت ٹریکٹر ملنے کی مبارک باد دی۔
مریم نواز نے فون کر کے جھنگ کے محمد اقبال کو مفت ٹریکٹر نکلنے پر مبارک باد دی، کاشتکار نے ان کا شکریہ ادا کیا، مریم نواز نے منڈی بہاؤالدین کے کامیاب کاشتکار سلمان احمد سے بھی گفتگو کی، اور کہا ’’قرعہ اندازی میں آپ کا مفت ٹریکٹر نکل آیا ہے، سوچا خود فون کر کے مبارکبا د دوں، گندم کی فصل ان شاء اللہ اچھی ہوگی، میری د عائیں کاشتکار بھائیوں کے ساتھ ہیں۔‘‘
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مفت ٹریکٹر
پڑھیں:
چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ
لاہور:چاروں صوبوں کی 2 ہزار فلور ملز نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نجی شعبہ کو گندم امپورٹ کی فوری اجازت دے۔
فلور ملز کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی گندم مصنوعات دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔
چاروں صوبوں کی فلور ملز ایسوسی ایشن کا لاہور میں بڑا اجلاس ہوا جس میں ملک میں گندم آٹا صورتحال پر غور کیا گیا۔
خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن کے نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی فلور ملز صوبائی حکومت کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی کے خلاف مضبوط آواز اٹھائیں۔ پنجاب کی پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے اس لیے وفاقی حکومت گندم امپورٹ کی اجازت دے۔
سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن کے عامر عبداللہ نے کہا کہ سال 2024 میں ہونے والی گندم امپورٹ کا فیصلہ درست تھا، بعض فلور ملز رہنماوں کی تنقید بلا جواز ہے۔ سال 2024 میں گندم امپورٹ نہ ہوتی تو کراچی کی فلور ملز کو وافر گندم دستیاب نہ ہوتی۔
سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے حاجی محمد یوسف نے کہا کہ ملک میں گندم کا شارٹ فال موجود ہے، بحران سے بچنے کے لیے امپورٹ ناگزیر ہے۔
سینٹرل چیئرمین بدرالدین کاکڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی دوسرے صوبوں کے لیے گندم آٹا کی ترسیل پر پابندی سے غذائی بحران پیدا ہو رہا ہے، پاکستان کو آئندہ چند ماہ بعد آٹا بحران سے بچانے کے لیے گندم امپورٹ کرنا ہی فوری حل ہے۔
بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کی جانب سے گندم کاشت اور پیداوار کے فراہم کردہ اعدادوشمار درست نہیں۔
پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا تھا کہ امپورٹ کی حمایت کرتا ہوں مگر پنجاب حکومت پاسکو سے گندم لینے بارے بھی غور کرے۔ گندم کا متبادل گندم ہے، محکمہ خوراک پنجاب کے چھاپوں سے مارکیٹ میں گندم کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔