پشاورسمیت خیبرپختونخوا میں بارش ، برفباری، جاتی سردی لوٹ آئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پشاور اور گرد و نواح میں صبح سویرے سے گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔
پشاوراور نواحی علاقوں میں صبح ساڑھے 6 بجے سے گرچ چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہوا۔ ایک گھنٹے مسلسل جاری رہنے والی بارش سے سڑکوں اور گلی محلوں میں پانی کھڑا ہوگیا۔
مزید پڑھیں: پختونخوا میں 3 دن سے بارش جاری؛ بالائی علاقوں میں برفباری کے خوبصورت مناظر
شہر میں اب بھی بادلوں کا راج ہے۔ پشاورمیں گزشتہ روز بھی بوندا باندی اور ہوائیں چلتی رہیں۔ دیراور چترال میں بھی گزشتہ 2 روز سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
چترال میں رات سے برفباری بھی جاری ہے۔ بارش اور برفباری سےجاتی سردی پھر لوٹ آئی۔ چترال ، دیر ، سوات سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں گرم ملبوسات کا استعمال دوبارہ شروع ہوگیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔