جب تک فارم 47 والی حکومت ہے دہشتگردی میں کمی نہیں آئے گی:حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )جماعت اسلامی نے 14 اپریل کو اسلام آباد میں بلوچستان پر قومی مجلس مشاورت جبکہ 20 اپریل کو پشاور میں بڑے امن مارچ کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جب تک عوامی نمائندوں کے بجائے فارم 47 والوں کی حکومت رہے گی مہنگائی اور دہشت گردی میں کمی نہیں آئے گی۔
دفتر جماعت اسلامی اسلام آباد میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے رہنماو¿ں پروفیسر محمد ابراہیم، عنایت اللہ خان اور میاں اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع اور سابق فاٹا میں بدامنی انتہا کو چھو چکی ہے، مسلسل سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں بھی حالات خراب ہیں اور وہاں کی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کے بجائے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بیڈ گورننس کا ملبہ حکومت پر ڈال دیا۔ وہ یہ تو بتائیں کہ اس بیڈ گورننس والی حکومت کو لایا کون ہے؟ جب آپ فارم 45 کے بجائے فارم 47 والوں کو اقتدار میں لائیں گے تو عوامی نمائندے نہیں ہوں گے، اور عوام کے مہنگائی و بدامنی کے مسائل کیسے حل ہوں گے؟
حافظ نعیم نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کہہ رہے ہیں کہ ایک اور پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلایا جائے، جس میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو بلایا جائے۔ تو بتایا جائے پہلے انہیں کیوں قائل نہیں کیا گیا تھا؟ اور شہباز شریف اور بلاول میں کیا فرق ہے؟
انہوں نے کہا کہ تاحال بجلی سستی کرنے کے بجائے صرف اعلانات کئے جا رہے ہیں۔ حکومتی دعووں پر تنقید کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آئی پی پیز سے بات نہ کرنے والی حکومت ہمارے دھرنے کے نتیجے میں ان سے بات چیت پر مجبور ہوگئی ہے۔ اب حکومت کو بجلی کی قیمتیں کم کرنے پر بھی مجبور کریں گے ورنہ عید کے بعد مہنگائی کے خلاف عوام کو متحرک کریں گے۔
مخالفین نے ڈھنڈورا پیٹا اب منی بجٹ آئے گا، لیکن الحمدللہ، منی بجٹ نہیں آیا: وزیراعظم
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن جماعت اسلامی نے کہا کہ کے بجائے
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔