پی ٹی آئی کا عید کے 3 روز اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو کوئی رعایت نہ ملنے پر عید الفطر کے تین روز اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کرے گی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے سربراہ جنید اکبر نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ پارٹی کارکن عید الفطر کے تینوں دن اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کریں گے جہاں سابق وزیراعظم عمران خان قید ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت حزب اختلاف کی اہم جماعت کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتی ہے تو اسے پہلا قدم اٹھانا ہوگا اور مذاکرات میں اپنی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد میں سب کچھ مثالی نہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ اتحاد کو مضبوط بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
جنید اکبر نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان (ٹی ٹی اے پی) کی جماعتیں ہماری حمایت کر رہی ہیں، اب ہم ان سیاسی قوتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں، ہم نے جماعت اسلامی کی قیادت سے بھی رابطہ کیا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ صورتحال میں بہتری آئے گی۔
اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ پارٹیوں کے اندر کچھ اختلافات ہیں، جنید اکبر نے کہا کہ اس طرح کی چھوٹی رکاوٹیں اتحاد کو متاثر نہیں کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم عید الفطر کے بعد اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ ہم عید الفطر کے 3 دن اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کریں۔
پی ٹی آئی عمران خان کے لیے مراعات حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس نے عمران خان کو پرول پر رہا کرانے کی ہر ممکن کوشش کی تاکہ وہ قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کر سکیں جسے جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد مسلح افواج کی جانب سے بریفنگ دی گئی تھی۔
عمران خان کی رہائی میں ناکامی کے بعد پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کے لیے جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن حکومت نے اس درخواست کو توجہ کے قابل نہیں سمجھا جس کی وجہ سے اب پارٹی نے کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اب پی ٹی آئی عید کے بعد ایک بڑی تحریک شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم کے لیے کچھ رعایتیں حاصل کرے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج عید الفطر کے پی ٹی ا ئی کہا کہ کے بعد
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔